Sunday, 28 January 2024

11 Lessons from a Hen - Jan29,'24

 

ELEVEN POWERFUL LESSONS TO LEARN FROM A HEN.
✔1. She first lays enough eggs before sitting on them
GOOD PLANNING.
✔2. When she starts sitting on her eggs, she minimizes movements
DISCIPLINE.
✔3. She physically loses weight while sitting on her eggs due to decreased feeding
SACRIFICE AND SELF DENIAL
✔4. She can sit on eggs for another hen INDISCRIMINATION AND GENEROSITY.
✔5. She sits on her eggs for twenty one (21) days, patiently waiting, even if they do not hatch, she will lay eggs again
FAITH, HOPE AND NOT DISCOURAGED.
✔6. She detects unfertilized eggs and rolls them out
SENSITIVE AND DISCERNING.
✔7. She abandons the rotten eggs and starts caring for the hatched chicks even if it is only one
WISDOM, CONSCIOUSNESS, AND REALISTIC
✔8. No one touches her chicks
PROTECTIVE AND LOVE.
✔9. She gathers all her chicks together
UNITY OF PURPOSE.
✔10. She cannot abandon her chicks before they mature
MENTORSHIP.
✔ 11. She is always at the front of her chicks.
LEADERSHIP
"Never Give Up in life, do the needful and leave the rest to God.
GOD BLESS YOU ALL🙏❤️

Monday, 22 January 2024

Iss sadee ki kamzor tareen nasal - Jan23,'24

 


اس صدی کی کمزور ترین نسل.
صاحبو !!!

زید حامد ۔۔

وہ نسل جو سن 2000 کے بعد پیدا ہوئی ہے اور اج 23، 24 سال اس کی عمر ہو چکی ہے۔۔ پوری دنیا میں یہ نسل انسانی تاریخ کی سب سے جسمانی طور پر کمزور لاغر اور ذہنی طور پر نفسیاتی مریض نسل سمجھی جاتی ہے۔۔۔ یہ جس دور میں بڑی ہوئی ہے وہ تاریخ انسانی کا سب سے زیادہ ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا دور ہے۔۔۔ انفارمیشن ایج۔۔
یہ نسل بڑی ہوئی ہے ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے۔۔ اس کی دسترست میں انٹرنیٹ موبائل فون ٹیبلٹ ٹی وی چینل اور سوشل میڈیا ہے۔ اس نسل کی تربیت بزرگوں نے نہیں سوشل میڈیا نے کی ہے۔۔
پوری دنیا میں اس نسل کا ایک ہی مسئلہ ہے۔۔ ان میں صبر کم ہے غصہ زیادہ، ان کی گردنوں میں خم آ گیا ہے جھک کر ہر وقت موبائل فون استعمال کرنے کی وجہ سے۔۔۔ ہر وقت سکرین کے اگے بیٹھ کر گھنٹوں کام کرنے کی وجہ سے ان کی انکھیں کمزور ہیں۔۔۔ سارا وقت بیٹھ کر ٹیکنالوجی سے کھیلنے کی وجہ سے ان کی جسمانی صحت انتہائی نحیف اور ناتوان ہے۔۔ اور انسانی تاریخ میں یہ نسل سب سے زیادہ وقت لے رہی ہے اپنے پیروں پر کھڑا ہونے میں۔۔
مغربی دنیا میں لاکھوں نوجوان زی جنریشن کے اب واپس اپنے ماں باپ کے گھر لوٹ رہے ہیں کیونکہ وہ باہر کی دنیا میں گزارا ہی نہیں کر سکتے۔۔ ان کو بومی رینگ جنریشن کہا جا رہا ہے یا بومی رینگ چلڈرن۔۔۔ اسٹریلیا کے اس قدیم ہتھیار کے نام پر کہ جس کو ہوا میں پھینکو تو وہ گھوم کر واپس اپنے مالک کے پاس ا جاتا ہے۔۔۔
پاکستان میں اپ ان کو ٹک ٹاک جنریشن کہہ سکتے ہیں۔۔ اور کسی پاکستانی کو یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ اس جنریشن کا کیا حال ہے۔۔ کیا ان کے اخلاق ہیں، کیا ان کی تعلیم ہے، کیا ان کی تہذیب ہے، کیا ان کی زبان ہے، کیا ان کی تربیت ہے، اور کیا تاریک ان کا مستقبل ہے۔۔
ذرا سوچیں یہ ملک کی تقریبا 40 سے 50 فیصد آبادی ہے۔۔۔ یعنی تقریبا 10 12 کروڑ۔۔
سوچیں اگر پاکستان کو غزہ عراق شام لیبیا یا یمن جیسی آزمائش کا سامنا کرنا پڑا تو اس نسل کا کیا حال ہوگا۔۔۔
یہ لکڑی سے آگ نہیں جلا سکتے، ان کو نقشہ دیکھ کر مشرق اور مغرب کا علم نہیں ہے، ہتھیاروں کا استعمال اور سروائیول تو چھوڑ ہی دیں، یہ دھوپ میں آدھا گھنٹہ نہیں کھڑے رہ سکتے نہ پانچ کلومیٹر پیدل چل سکتے ہیں۔۔ یہ نسل نہ جسمانی سختیاں برداشت کر سکتی ہے نہ نفسیاتی سختیاں۔۔ اسی لیے معاشرے میں سب سے زیادہ شادیاں اسی نسل کی فیل ہو رہی ہیں، کیونکہ ان کو رشتوں کو نبھانا ہی نہیں آتا، چھوٹے بڑوں سے بات کرنے کا سلیقہ نہیں ہے، معاملات کو سلجھانے کا صبر نہیں ہے۔
آج آپ ویڈیو گیم کھیلتے کسی بچے کا نیٹ بند کر دیں پھر دیکھیں کہ اس میں کس طرح جن گھستا ہے۔۔۔ چھوٹے چھوٹے بچوں نے اپنے پورے پورے خاندان قتل کر دیے صرف انٹرنیٹ بند ہونے پہ۔۔
اور آپ کو ایک کمال کی بات بتائیں۔۔
غزہ میں جو مجاہدین اس وقت مشرق وسطٰی کی اتنی بڑی طاقت اور پوری دنیا کی طاقتوں کو ناکوں چنے چبوا رہے ہیں ان کا تعلق بھی جنریشن زی سے ہے۔۔ مگر غزہ والی وہ نسل ہے جو آگ اور خون کی بھٹی میں پک کر جوان ہوئی ہے۔۔۔ جس کی راتیں ایک راہب کی طرح اور جن کے دن ایک شہ سوار کی طرح ہوتے ہیں۔۔۔ جو صرف اس لیے زندگی گزارتے ہیں کہ مسجد اقصٰی کو یہودیوں سے آزاد کرا سکیں۔۔
پاکستان کی جنریشن زی میں کتنے کی خواہش یہ ہے کہ وہ بڑے ہو کر مسجد اقصٰی کو آزاد کرائیں یا غزوہ ہند میں شریک ہوں اور کتنوں نے اس مشن کے لیے تیاریاں کی ہیں؟ اس سوال کا جواب اتنا تکلیف دہ اور خوفناک ہے کہ انسان کو ڈر لگنے لگتا ہے۔۔
جو نسل نہ اپنے کسی کام کی ہو نہ پاکستان کے کسی کام کی نہ سیدی رسول اللہ کی امت کے کسی کام کی پھر اللہ اس نسل کو کیوں رکھے گا؟ یا اگر اس نسل سے کام لینا چاہتا ہے پھر اس کو اگ اور خون کی بھٹی میں سے گزارے گا تاکہ یہ کندن بن سکے۔۔۔
موجودہ حالت میں تو یہ پاکستانی قوم اور اس کی نوجوان نسل کسی کام کی نہیں ہے۔۔۔ اللہ بلا وجہ کسی قوم کو تبدیل کر کے اس کی جگہ دوسری قومیں نہیں لاتا۔۔۔
جب پچھلی فصل اجڑ جائے تو نئی فصل لگانے کے لیے کھیت میں پہلے ہل چلانا پڑتا ہے۔۔ قوموں کے عروج و زوال میں تہذیبوں کے ساتھ بھی یہی ہوتا ہے۔۔۔۔ گلی سڑی تہذیب یا قوم کو اکھاڑ کر اس کی جگہ ہل چلا کر پھر نئی قومیں وہاں آباد کی جاتی ہیں
زید حامد ۔۔


Friday, 19 January 2024

VIDEO - Moeed Pirzada uncovers Pak-Iran dilemma - Jan18,'24

 


VIDEO - Moeed Pirzada on plan of enemy against both Pakistan and Iran 

Pakistan's tit for tat strike is being immaturely celebrated by even many educated Pakistanis but listen to Dr. Moeed's brilliant Urdu analysis to understand the greater game of enemies of both Pak and Iran

- 26 Minutes [ Jan 18, 2024 ]

Wednesday, 17 January 2024

VIDEO DISCUSSION - Iran's Strike on Pakistan - Jan17,'24


VIDEO DISCUSSION - IRAN'S STRIKE ON PAKISTAN - Jan 17, 2024

Summary points before the link: 

- In this video discussion of 9 Minutes, Absar Alam has very valid analysis though Iran has made a very wrong move by striking inside Pakistan,

- The USA conducted many drone strikes inside Pakistan killing hundreds of Pakistanis over many years.

- Iran made one strike and we ended our diplomatic ties IMMEDIATELY.

- Absar Alam rightly says that the government of Pakistan should not have acted in haste under public pressure.

- The question of kinetic response (military strike in Iran by Pakistan) should not be considered because we are already facing adverse situations on Indian and Afghan borders.

- We cannot even think of war with Iran as it will affect our oil shipments also.

VIDEO LINK: https://www.youtube.com/watch?v=kIJpbaITG-M

Saturday, 13 January 2024

FILM - THE MESSAGE (1976) - Jan2024

 

FILM - THE MESSAGE (1976)

THE MESSAGE (1976) - I watched this film on YouTube last night. First saw it many years ago but now have a different opinion. It is an uplifting and inspirational film on Islam and makes us revise main principles.

LINK: https://www.youtube.com/watch?v=J-F7Cz_ZMEo

Friday, 12 January 2024

US, UK strike Yemen - Jan12,'24

 

US AND UK STRIKES ON YEMEN - IS THE WORLD REALLY HEADING TOWARDS WWIII?

US and UK made strikes on Yemen today to target Houthis. This is further pushing the world towards greater possible conflicts. Houthi officials say that they still stand with the Palestinians and will not curtail their attacks in the Red Sea. Meanwhile, Israel has refuted in an official statement that it is carrying out genocide in Gaza. It reiterates that the country is only fighting Hamas while trying to limit civilian casualties as much as possible. More than 23,000 innocent Palestinians have died in Gaza since October 07, 2023 but they are still saying that they are trying to 'limit' civilian casualties . . . !!!

- S Roman Ahsan. (12th Jan, 2024)

Thursday, 11 January 2024

VIDEO - امام مہدی کا ظہور - Jan2024

 VIDEO - Imam Mahdi Ka Zahoor - What is important to know?

LINK: https://www.facebook.com/100074179879413/videos/677568296578341/

امام مہدی کا ظہور - بات صحیح کی ہے انھوں نے لیکن حدیث کا مفہوم کچھ زیادہ صحیح نہیں فرمایا - یہ درست ہے کہ بہت سے مسلمان امام مہدی کو پہچان نہیں پائیں گے لیکن تین حصوں میں بٹنے والی بات جنگ کے حوالے سے ہے - دوسرا یہ کہ مسلمان ہر طرح کے ہیں - کچھ بہت عیاش ہیں ، کچھ سخت زندگی گذار رہے ہیں اور کچھ نے توازن رکھا ہوا ہے - اسلئے اللہ کن کو ہدایت دیتا ہے کہ وہ امام مہدی کو پہچانیں،  یہ سب کچھ ہم مکمل طور پر اخذ نہیں کر سکتے - ہر کسی نے جہاد بھی نہیں کرنا اور ہمیں بحرحال اسلام کے ارکان پر عمل کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے اور انسانیت کی خدمت کرنی چاہیئے - اَللہ ہم سب کو نیک ہدایت دے - آمین

Gaza - Failure of Arab or Muslim Countries - Jan12,'24



 GAZA - FAILURE OF ANY ARAB OR MUSLIM COUNTRY

- Jan11, 2024

"Although Pakistan has called Israel’s actions in Gaza as genocide, sadly it has not yet given any indication of joining the South African petition. Islamabad needs to play a much more active role in mobilising the international community to end the destruction of Gaza and killing of children by Israeli forces. Some of the recent statements by the caretaker prime minister on Israel’s war against Gaza have added to our policy confusion on the issue."


Wednesday, 10 January 2024

Monday, 8 January 2024

کوششوں کا نتیجہ - Result of Efforts - Jan09

 

کوششوں کا نتیجہ

*اگست، رمضان کا مہینہ، جمعہ کا وقت*

بغداد کی مرکزی جامع مسجد میں مسلمانوں کے خلیفہ وقت ، المستظهر بااللہ جمعہ کے خطبہ کےلئے منبر پر آکر کھڑے ہوئے۔۔۔

عین اس وقت اچانک سامنے کی صف میں بیٹھے ایک شخص نے اپنے تھیلے سے ایک روٹی نکال کر کھانا شروع کردی ۔۔۔

رمضان کے پہلے جمعہ کا خطبہ، اسلامی دارلحکومت کی مرکزی مسجد اور عباسی خلیفہ کے سامنے ایک شخص یوں روٹی کھانا شروع ۔۔
لوگ غصہ میں مارنے کو دوڑے ۔
پوری مسجد کے لوگ بشمول خلیفہ بھی اس عجیب منظر کو دیکھنے لگے کہ آخر کیا ہورہا ہے۔
کوئی پاگل ہے یا بد تمیز ؟ آخر ہے کون ؟
لوگوں نے غصہ سے پوچھا کہ یہ کیا حرکت کی ؟؟

اس پر اس شخص نے گرج دار آواز میں اب بولنا شروع کیا !

“ تم لوگ میرے رمضان میں یوں کھانا کھانے پر غصہ ہورہے ہو ، تم سب کی غیرت اچانک جاگ گئی کہ کیسے ایک شخص نے مسجد میں کھانا کھا کر توہین کردی ۔۔
لیکن دو ہفتے پہلے بیت المقدس ، مسجد اقصیٰ میں ، صلیبوں نے قبضہ کرلیا ، مسجد میں قران کی توہین کی مگر تم میں سے کسی کی غیرت نا جاگی ۔۔۔
یہاں بغداد میں کسی کے روزمرہ کے کام تک نا رکے ۔
حتی کہ میں ایک ہفتے سے خلیفہ سے ملنے کی کوشش کرتا رہا لیکن انکے محافظوں اور آس پاس گھومتے چمچوں نے ملنے تک نا دیا ۔۔ ،

تمہیں لگا کہ میں نے یہاں کوئی حرام کام کیا ہے جبکہ میں تو دمشق سے آیا ایک مسافر ہوں ، جس پر روزہ رکھنا فرض ہی نہیں ۔ لیکن اے خلیفہ مسلمین ، تم پر تو بیت المقدس کی حفاظت فرض تھی ۔ تم نے کیوں اسے صلیبیوں کے ہاتھ میں جانے دیا ؟
تم یہاں خطبہ دے رہے ہو وہاں ہمارے بھائی در بدر پھر رہے ہیں ہماری بہنوں کی عزتیں محفوظ نہیں۔

میں دمشق کا قاضی اور امام الھراوی ہوں ۔ میں تمہیں جھنجھوڑنے آیا ہوں کہ آنکھیں کھولو! اقصیٰ کو صلیبیوں سے آذاد کرواؤ ۔ اور یہ نہیں کرسکتے تو پھر عورتوں کی طرح گھر بیٹھ جاؤ ۔ “

شیخ الھراوی دیر تک بولتے رہے ۔ لوگ زار و قطار رو نے لگے۔ خود خلیفہ نے روتے ہوئے معافی مانگی اور سلجوق حکمران سے مل کر اقصیٰ کی آزادی کی جدوجہد کا وعدہ کیا ۔

یہ شیخ زین الاسلام الھراوی رح تھے جو افغانستان کے صوبے ھرات میں پیدا ہوئے اور پھر دمشق جاکر دینی علوم میں وہ مہارت حاصل کی کہ قاضی یعنی چیف جسٹس مقرر ہوئے، آپ بڑے عالم اور بہترین خطیب بھی تھے ۔
اقصی پر دشمن نے قبضہ کیا تو آپ نے مدرسہ میں بیٹھ کر پڑھنے پڑھانے کو ختم کرکے ، امت اور امت کے حکمرانوں کے ضمیر کو جگانے کی مہم کا آغاز کیا۔
انہی کی کوششوں کا نتیجہ بالآخر کئی سال بعد صلاح الدین ايوبي کی فتح کی صورت میں ملا.

Copied.. 

Thursday, 4 January 2024

Election Politics and True Path - Jan05,'24

 ELECTION POLITICS & TRUE PATH...!! - January 05, 2024

A memorable picture of the last meeting between Late Dr. Israr Ahmad and Late Qazi Hussain Ahmad, in which Dr. Israr ahmad gave his last advice to Qazi Hussain Ahmad who was then Ameer of Jamat-e-Islami to give up election politics. The main leadership of Jamat-e-Islami was also present. [Late Dr. Israr Ahmad's efforts in awakening spirit of Islam and creating awareness about Islamic ruling system are laudable]