غزہ ، رفح ، الاقصٰی ، حزب اللہ ، ہیکل سلیمانی
آج بڑی تعداد میں 800 اسرائیلی انتہا پسند ( extremist) مسجد الاقصیٰ کے حدود میں داخل ہو گئے ۔ ساتھ میں اسرائیلی پولیس بھی ہے ۔ صیہونی یہودیوں (Zionissts) کا بہت پرانا پلان ہے مسجد الاقصیٰ کو گرا کر ہیکل سلیمانی (third temple) بنانے کا ۔ مسلمانوں کو اس موضوع کے بارے میں علم ہونا چاہئیے ۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے ایک دو دن پہلے کہا تھا کہ ہم غزہ میں سات مہینے مزید جنگ لڑیں گے ۔ امریکی حکومت کے مطابق اسرائیل نے رفح میں حملہ کر کے کوئی ریڈ لائن کراس نہیں کی ۔ رفح اصل میں غزہ کا وہ حصہ ہے جہاں فلسطینی پناہ گزین، لاکھوں کی تعداد میں خیموں میں رہ رہے ہیں ۔ دو مہینے سے پوری دنیا اسرائیل کو منع کر رہی تھی کہ رفح میں حملے نہ کرے ۔ افسوس کے اسرائیلی فوج نے بالآخر دس دن پہلے رفح میں بھی حملہ کر دیا ۔
اسی اثنا میں امریکی یونیورسٹیوں کے طالب علم اور دوسرے لوگ اسرائیل کی جارحیت کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں ۔ ان کا ضمیر کم از کم امریکی حکومت کے نمائندوں کے مقابلے میں جاگ رہا ہے ۔ کراچی، پاکستان میں بھی دو تین دن پہلے عوام کی بھاری تعداد نے سڑکوں پر آکر اسرائیلی حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا ۔ یہ یاد رہے کہ بہت سے اسرائیلی یہودی جو عوام میں سے ہیں ، وہ اسرائیل کے وزیر اعظم کے خلاف بول رہے ہیں ۔ لیکن اس کے مقابلے میں پھر بھی زیادہ تر عام اسرائیلی یہودی فوج کی تائید کر رہے ہیں اگرچہ اس کے تناسب کا ابھی مکمل اندازہ نہیں لگا جا سکتا ۔
لبنان کے حزب اللہ نے اسرائیل پر کل بہت شدید میزائیلی حملے کئے جس سے اسرائیل کے کئی ایکڑ زمین، آگ کے شعلوں کے لپیٹ میں آگئے ۔ اب صورتحال خطرناک ہوتی جارہی ہے ۔ اسرائیل نے حزب اللہ کو بھرپور جواب دینے کا اعلان کیا ہے ۔ جنگ پھیلتی جا رہی ہے ۔ یمن کے مجاہد بھی مسلسل فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
ہمیں بحیثیت مسلمان فلسطینیوں کی سلامتی کیلئے دعا کرتے رہنی چاہئیے ۔ لیکن فلسطینیوں کو دعا سے زیادہ صحیح معنوں میں مسلم ممالک کی عسکری مدد کی ضرورت ہے ۔
SRA - 5th June, 2024.
No comments:
Post a Comment