اللہ تعالٰی ہم سے کیا چاہتے ہیں؟
ایک وقت میں آدمی ڈاکڑ بھی ہو سکتا ہے اور دینی بھی۔ مسلمان کیلئے دین کا کم از کم اتنا علم ہونا ضروری ہے کہ وہ یہ جان سکے کہ اللہ تعالٰی ہم سے کیا چاہتے ہیں؟ اور ہم اپنی زندگی کس طرح اسلام کے مطابق گزارنے کی کوشش کریں؟ ہر کسی کو دینی عالم بننے کی ضرورت نہیں ہے- جب ہم دین کے بنیادی تقاضوں اور اسلام کی روح سے واقف ہو جایئں تو کس نے آپ کو روکا ہے کہ آپ ہسٹری، فلسفہ یا معاشرتی علوم کو حاصل کریں یا جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اُٹھائیں جو اسلام کے خلاف نہ ہوں؟
افسوس اس بات کا ہے آج کل زیادہ تر مسلمان دنیا کے پیچھے تو بہت بھاگتے ہیں لیکن وہ اپنی آخرت کی فکر نہیں کرتے- صرف دنیا کی کامیابی کا کچھ بھی فائدہ نہیں اگر آخرت میں دردناک عذاب ملنا ہے (استغفراللہ)۔ حدیث ہے کہ (جس کا مطلب ہے) آخرت کی زندگی سمندر کی طرح ہے اور دنیا کی زندگی ان چند پانی کے قطروں کی طرح ہے جو اس انگلی کے ساتھ لوٹیں جب اسے سمندر میں ڈبویا جائے۔
- سید رُومان اِحسان
No comments:
Post a Comment