اسماعیل ہانیہ
اپنی سب متاع کے ساتھ شہید کر دیے گئے، پہلے آنکھوں کے سامنے دوست احباب شہید ہوتے دیکھے، پھر بیٹوں اور دیگر خاندان کی میتیں اٹھائیں، چھوٹے پوتے پوتیوں کے جنازے دیکھے اور پھر خود بھی شہید کر دئیے گئے، اس دور کی کربلا کی داستان مکمل ہوئی۔
No comments:
Post a Comment