امریکہ سے پرزور کہو
ڈو مور نہیں نو مور کہو
جزبوں ارمانوں کا قاتل
لاکھوں انسانوں کا قاتل
امریکہ آدم خور کہو
ڈو مور نہیں نو مور کہو
ایمان سے ناطہ کیوں توڑیں
اسلام کا دامن کیوں چھوڑیں
تم نیور، نائیدر، نورکہو
ڈو مور نہیں نو مور کہو
معصوموں پہ بمباری کیوں
خونریزی کیوں خونخواری کیوں
کیوں جبر کا ہے یہ دور کہو
ڈو مور نہیں نو مور کہو
خطرے میں وطن کی آزادی
ہر سمت تباہی بربادی
منظور نہیں یہ جور کہو
ڈو مور نہیں نو مور کہو
ڈالر کے ڈالے چارے پر
ظالم کے ایک اشارے پر
کیوں ناچیں بنکر مور کہو
ڈو مور نہیں نو مور کہو
چپ چاپ ہلاکت کیوں دیکھیں
ظالم کی طاقت کیوں دیکھیں
ایمان نہیں کمزور کہو
ڈو مور نہیں نو مور کہو
چھوڑو انداز غلامی کے
یہ رستے ہیں ناکامی کے
بدلو یہ سارے طور کہو
ڈو مور نہیں نو مور کہو
کیا امریک کی یاری ہے
بس دھوکہ ہے مکاری ہے
ہم ہو گئے تم سے بور کہو
ڈو مور نہیں نو مور کہو
تسلیم کبھی نہ ہار کرو
ہمت کو ذرا بیدار کرو
مت خود کو یوں بیزور کہو
ڈو مور نہیں نو مور کہو
No comments:
Post a Comment