Wednesday, 7 June 2017

(Urdu) - Authentic Summary - Dajjal & Events


- احوالِ دجال کا خلاصہ -



- احوالِ دجال کا خلاصہ -

حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر قیامت تک دجال سے بڑا کوئی فتنہ نہیں۔

دجال کے متعلق وارد شدہ احادیث اور تفصیلات کا ایک خلاصہ ہدیہء ناظرین کرنا ضروری محسوس ہوتا ہے تاکہ کوئی موٹی باتیں تو زہن میں رہ جائیں، اس کےلئےہم مولانا محمد یوسف لدھیانوی(رح) کی عبارت کا انتخاب کرتے ہیں کیونکہ انہوں نے اس کا بہت اچھی طرح احاطہ کیا ہے۔ چنانچہ آپ ایک سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ہیں۔

“دجال کے بارے میں بہت سی احادیث وارد ہوئی ہیں جن میں اس کے حلیہ، اس کے دعوٰی اور اس کے فتنہ و فساد پھیلانے کی تفصیل ذکر فرمائی گئی ہے۔ چند احادیث کا خلاصہ درج زیل ہے۔

(١) رنگ سرخ، جسم بھاری بھرکم، قد پستہ، سر کے بال نہایت خمیدہ، الجھے ہوئے، ایک آنکھ بالکل سپاٹ، دوسری عیب دار، پیشانی پر “ک، ف، ر“ یعنی “کافر“ کا لفظ لکھا ہو گا، جسے ہر خواندہ وناخواندہ مومن پڑھ سکے گا۔

(٢) پہلے نبوت کا دعوٰی کرے گا اور پھر ترقی کر کے خدائی کا مدعی ہو گا۔

(٣) اس کا ابتدائی خروج اصفہان خراسان سے ہو گا اور عراق و شام کے درمیان راستہ میں اعلانیہ دعوت دے گا۔

(٤) گدھے پر سوار ہو گا، ستر ہزار یہودی اس کی فوج میں ہوں گے۔

(٥) آندھی کی طرح چلے گا اور مکہ مکرمہ، مدینہ طیبہ اور بیت المقدس کے علاوہ ساری زمین میں گھومے پھرے گا۔

(٦) مدینہ میں جانے کی غرض سے احد پہاڑ کے پیچھے ڈیرہ ڈالے گا مگر خدا کے فرشتے اسے مدینہ میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔ وہاں سے ملک شام کا رخ کرے گا اور وہاں جا کر ہلاک ہو گا۔ 

(٧) اس دوران مدینہ طیبہ میں تین زلزلے آئیں گے اور مدینہ طیبہ میں جتنے منافق ہوں گے وہاں سے گھبرا کر باہر نکلیں گے اور دجال سے جاملیں گے۔

(٨) جب بیت المقدس کے قریب پہنچے گا تو اہلِ اسلام اس کے مقابلے میں نکلیں گے اور دجال کی فوج ان کا محاصرہ کرلےگی۔

(٩) مسلمان بیت المقدس میں محصورہو جائیں گے اور اس محاصرہ میں ان کو سخت ابتلاء پیش آئے گا۔

(١٠) ایک دن صبح کے وقت آواز آئے گی “تمھارے پاس مدد آپہنچی“ - مسلمان یہ آواز سن کر کہیں گے کہ مدد کہاں سے آسکتی ہے؟ یہ کسی پیٹ بھرے کی آواز ہے۔

(١١) عین اس وقت جب کہ نماز فجر کی اقامت ہوچکی ہو گی، حضرت عیسٰی علیہ السلام بیت المقدس کے شرقی منارہ کے پاس نزول فرمائیں گے۔

(١٢) ان کی تشریف آوری پر امام مہدی(رض) جو مصلے پر جا چکے ہوں گے، پیچھے ہٹ جائیں گےاور ان سے امامت کی درخواست کریں گے مگر آپ امام مہدی (رض) کو حکم فرمائیں گے کہ نماز پڑھائیں کیونکہ اس نماز کی اقامت آپ کیلئے ہوئی ہے۔

(١٣) نماز سے فارغ ہو کر حضرت عیسٰٰی علیہ السلام دروازہ کھولنے کا حکم دیں گے۔ آپ کے ہاتھ میں اس وقت ایک چھوٹا سا نیزہ ہو گا۔ دجال آپ کو دیکھتے ہی اس طرح پگھلنے لگے گا جس طرح پانی میں نمک پگھل جاتا ہے۔ آپ اس سے فرمائیں گے کہ اللہ تعالٰی نے میری ایک ضرب تیرے لئے لکھ رکھی ہے جس سے تو بچ نہیں سکتا۔ دجال بھاگنے لگے لگا مگر آپ “باب لد“ کے پاس اس کو جالیں گے اور نیزے سے اس کو ہلاک کر دیں گے اور نیزے پر لگا ہوا اس کا خون مسلمانوں کو دیکھائیں گے۔

(١٤) اس وقت اہلِ اسلام اور دجال کی فوج میں مقابلہ ہو گا۔ دجالی فوج تہہ تیغ ہو جائے گی اور شجر و حجر پکار اُٹھیں گے اے مومن! یہ یہودی میرے پیچھے چھپا ہوا ہے، اس کو قتل کر-

(١٥) دجال اور اس کے ساتھیوں کے قتل کے کچھ عرصے بعد امام مہدی (رض) وفات پا جائیں گے اور حضرت عیسٰی علیہ السلام چالیس سال تک اس دنیا پر حکومت کریں گےجو کہ ایک سنہرا دور ہو گا اور پوری دنیا مسلمان ہو جائے گی۔ ہر طرف خوشحالی ہو گی، شیر اور بکری ایک ہی گھاٹ پر پانی پیئں گے، سانپ کا زہر ختم ہو جائے گا، زمین کی کاشت میں کئی گناہ اضافہ ہو گا۔ انہی کے دور میں یاجوج اور ماجوج بھی نکلیں گے اور پھر ان کا خاتمہ ہو گا۔ اسی دور میں حضرت عیسٰی علیہ السلام شادی بھی کریں گے اور ان کے بچے ہوں گے۔ 

چالیس سال حکومت کرنے کے بعد حضرت عیسٰی علیہ السلام طبعی بیماری سے وفات پائیں گے اور ان کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلِہ وسلم کے پہلو میں دفن کیا جائے گا۔ اس کے بعد پھر سے دُنیا پر شیطانی راج شروع ہو جائے گا اور قیامت کا قیام دُنیا کے بدترین لوگوں پر ہو گا۔


No comments:

Post a Comment