Wednesday 25 December 2019

Quaid-e-Azam Day, 25th December, 2019



Quaid-e-Azam Day, 25th December, 2019

On Quaid-e-Azam day, 25th December, below is an interesting incident from his student life in London. Though many must have read it before but it is still worth recalling:

Jinnah, the man of wits

LINK: http://together-we-rise.blogspot.com/2015/07/jinnah-man-of-wits.html

Monday 16 December 2019

HibaLife - Health and Nutrition brand


HibaLife - This health and nutrition brand is relighting the spirit of Sunnah and Tib-e-Nabvi. Here's how

CHECK LINK: https://www.dawn.com/news/1520957/this-health-and-nutrition-brand-is-relighting-the-spirit-of-sunnah-and-tib-e-nabvi-heres-how

Smog: some more bad news - Dec. 16, 2019


Smog: some more bad news - Dec. 16, 2019

by Parvez Hassan - DAWN newspaper 

- Chairman - The Smog/Environmental Commission
and was chairman, Lahore Clean Air Commission

- The opinion piece gives a direction also on how to counter it

Tuesday 10 December 2019

آخری زمانہ، فتنہءِ دجال اور نیٹ فلکس سیریز



آخری زمانہ، فتنہءِ دجال سے حفاظت اور نیٹ فلکس سیریز

حال ہی میں “ نیٹ فلکس “ پر ایک فلم سیریز دکھانے کا چرچہ ہورہا ہے جس کا نام ہے “ مسیحا “ (انگریزی میں جس کیلئے لفظ “ مسایاح “ بنتا ہے اور اسی نام سے سیریز کا نام ہے) - یہ سیریز اگلے سال ٢٠٢٠ میں جنوری میں دکھائی جائے گی - ظاہر ہے اس سیریز کو نیٹ فلکس استعمال کرنے والے مسلمان بھی دیکھیں گے اور خاص طور پر نوجوان - اور یوں ان کے عقائد خراب ہوں گے -

اہم بات یہ ہے کہ اسلام کے تمام نامور علماء اور دانشوروں کے مطابق ہم کچھ دیر سے آخری زمانہ میں داخل ہو چکے ہیں - اس حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمان جو احادیث مبارکہ کے ذریعے ہم تک پہنچے، ان کے مطابق قیامت کی تقریباََ تمام چھوٹی نشانیاں پوری ہوچکی ہیں - امام مہدی کا ظہور آخری چھوٹی نشانی ہوگی اور پھر دجال کا خروج (یعنی اس کا مادہ دنیا میں سامنے آنا) قیامت کی پہلی بڑی نشانی ہوگا - کچھ علماء یا اسکالرز میں اس موضوع پر تھوڑا بہت اختلاف ہے لیکن وہ امام مہدی کے ظہور، دجال کے خروج اور پھر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کے حقائق کو بالکل نہیں جھٹلاتے - صرف چند ایک شخصیات ہیں جو اسلام کا لبادہ اوڑھ کر اس کا انکار کرتے ہیں اور اس کی وجہ ان کے زاتی مفادات ہیں - لیکن اس وقت ان کا تذکرہ اس موضوع کا حصہ نہیں -

مسلمان اور عیسائی دونوں اس عقیدہ کو مانتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام قیامت سے پہلے دوبارہ اس دنیا میں آئیں گے - لیکن ہم احادیث کے حوالے سے یہ کہتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا جب نزول ہوگا تو وہ امام مہدی کی مدد کرتے ہوئے دجال اور اس کے ساتھیوں کو قتل کریں گے اور پھر قرآن و سنت کے صحیح اصولوں کے مطابق چالیس سال اس دنیا پر حکومت کریں گے جو کہ دنیا کا سنہرا دور ہو گا اور تمام دنیا پر اسلام غالب ہو جائے گا - زمین اپنے خزانے اگل دے گی اور ہر طرف خوشحالی ہوگی - 

لیکن اس سے پہلے ہمیں بحیثیت مسلمان فتنہ دجال سے بچنا ہے - حدیث میں ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر قیامت تک اس سے بڑا فتنہ نہیں اور ہر نبی نے اپنی قوم کو اس سے ڈرایا ہے - جو مسلمان عقیدے کے لحاظ سے کمزور ہوں گے اور اسلام پر اتنے کاربند نہیں ہوں گے ان کا ایمان جاتا رہے گا - چنانچہ دنیا کے موجودہ حالات کا تقاضہ ہے کہ ہم فتنہ ءِ دجال سے بچنے کی حفاظتی تدابیر پر غور کریں اور انھیں دوسروں تک بھی پہنچائیں -

- دین کے بنیادی ارکان کو ہرگز نہ چھوڑیں، جیسے پانچ وقت نماز، روزہ، حج ، زکٰوہ
- قرآن شریف کی تلاوت و ترجمہ کو باقائدگی سے اپنے معمول میں شامل کرنے کی کوشش کریں (چاہے صرف ایک رکوع)
- درود شریف : نماز کے علاوہ بھی پڑھنے کی کوشش کریں

حقوق العباد کو احسن طریقے سے نبھانے کی کوشش کریں اور کوتاہی سے بچیں- اس کے علاوہ احادیث میں فتنہءِ دجال سے بچنے کے کچھ خاص عملیات بھی ہیں - مندرجہ زیل :

- ہر جمعہ کو (جمعرات کو بعد مغرب سے لے کر جمعہ کو مغرب سے پہلے) سورہ الکہف کی تلاوت کریں - حدیث میں ہے کہ جو ایسا کرے گا اللہ تعالٰی اسے ایک نُور عطا فرمائیں گے جو اگلے جمعہ تک رہے گا -


- سورہ الکہف کی پہلی دس آیات حفظ کریں - جو ایسا کرے گا وہ دجال سے محفوظ رہے گا - 

- فتنہ ءِ دجال سے بچنے کی مسنون دعا یاد کریں اور نماز میں تشہد میں درود ِ ابراہیمی کے بعد اور “ رب اجعلنی - - -“ سے پہلے پڑھیں -


اوپر جو کچھ لکھا وہ فتنہ ءِ دجال کے حوالے سے احادیث کا نچوڑ ہے - اگر کچھ غلطی ہو تو اللہ ہمٰیں معاف فرمائے - آپ اپنے لحاظ سے بھی کچھ تحقیق کرسکتے ہیں یا کسی اچھے بزرگ یا دینی عالم یا اسکالر سے پوچھ سکتے ہیں - 

آخر میں یہ کہ ہمارے سامنے صرف ظاہر ہوتا ہے اور ہم باطن سے بے خبر ہوتے ہیں - اسلئے ظاہر اور ظاہری اعمال سے کوئی بہت ٹھوس یا مضبوط رائے قائم نہیں کرنی چاہیئے - انسانوں کے معاملے میں یہ زہن میں رکھیں کہ کئی لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جن کی اصلیت بہت دیر سے ہمارے سامنے آتی ہے - یہ ایک گہری بات ہے جس پر ہمیں غور و فکر کرتے رہنا چاہیئے - اگرچہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اگر کوئی مسلمان بے خوف ہو کر مسلسل کھلم کھلا غیر شرعی اعمال کررہا ہو تو اس کا ساتھ نہیں دینا چاہیئے -

اللہ تعالٰی ہمیں دین، دنیا و آخرت کی بھلائیاں نصیب کرے اور فتنہ ءِ دجال سے محفوظ رکھے - آمین

نوٹ : اس تحریر کو پڑھ کر صدقہ جاریہ کے طور پر آگے بھی پہنچائیں 

سید رُومان اِحسان -