Friday 28 February 2020

💕 ماں کی خدمت کا صلہ 💕



 ⚘ 💕 ماں کی خدمت کا صلہ  💕


ﺣﻀﺮﺕِ ﺍﻭﯾﺲ ﻗﺮﻧﯽ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ .⚘

ﺣﻀﺮﺕِ ﺍﻭﯾﺲ ﻗﺮﻧﯽ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﻧﺒﯽ ﺍﮐﺮﻡ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ﮐﻰ ﺯﯾﺎﺭﺕ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮ ﺳﮑﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺣﺴﺮﺕ ﺑﮩﺖ ﺗﮭﻰ ﮐﮯ ﺣﻀﻮﺭؐ ﮐﺎ ﺩﯾﺪﺍﺭ ﮐﺮ ﻟﻮﮞ،💕

ﺑﻮﮌﮬﻰ ﻣﺎﮞ ﺗﮭﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﻥ ﮐﻰ ﺧﺪﻣﺖ ﺍٓﭖ ﮐﻮ ﺣﻀﻮﺭؐ ﮐﮯ ﺩﯾﺪﺍﺭ ﺳﮯ ﺭﻭﮐﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺗﮭﻰ،ﺍﺩﮬﺮ ﺣﻀﻮﺭ ﺍﮐﺮﻡ ؐﯾﻤﻦ ﮐﻰ ﻃﺮﻑ ﺭُﺥ ﮐﺮ ﮐﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ ﮐﮧ۔۔۔۔ ﻣﺠﮭﮯ ﯾﻤﻦ ﺳﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺩﻭﺳﺖ ﮐﻰ ﺧﻮﺷﺒﻮ ﺍٓ ﺭﮨﯽ ﮨﮯ ﺍﯾﮏ ﺻﺤﺎﺑﯽ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﺣﻀﻮﺭ ﺍٓﭖؐ ﺍُﺱ ﺳﮯ ﺍﺗﻨﺎ ﭘﯿﺎﺭ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍٓﭖ ﺳﮯ ﻣﻠﻨﮯ ﺑﮭﻰ ﻧﮩﯿﮟ ﺍٓﺋﮯ ﺗﻮ ﺍٓﭖ ؐﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﺍُﺱ ﮐﻰ ﺑﻮﮌﮬﻰ ﺍﻭﺭ ﻧﺎﺑﯿﻨﺎ ﻣﺎﮞ ﮨﮯ ﺟﺲ ﮐﯽ ﺍﻭﯾﺲ ﺑﮩﺖ ﺧﺪﻣﺖ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﻮﮌﮬﯽ ﻣﺎﮞ ﮐﻮ ﻭﮦ ﺗﻨﮩﺎ ﭼﮭﻮﮌ ﮐﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺍٓ ﺳﮑﺘﺎ۔

ﺍٓﭖ ؐ ﻧﮯ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮؓ ﺍﻭﺭﺣﻀﺮﺕ ﻋﻠﯽؓ ﺳﮯ ﻣﺨﺎﻃﺐ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﺩﻭﺭﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺷﺨﺺ ﺍٓﺋﮯ ﮔﺎ ﺟﺲ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﮨﻮﮔﺎ ﺍﻭﯾﺲ ﺑﻦ ﻋﺎﻣﺮ، ﻗﺪ ﮨﻮ ﮔﺎ ﺩﺭﻣﯿﺎﻧﮧ، ﺭﻧﮓ ﮨﻮ ﮔﺎ ﮐﺎﻻ، ﺍﻭﺭ ﺟﺴﻢ ﭘﺮ ﺍﯾﮏ ﺳﻔﯿﺪ ﺩﺍﻍ ﮨﻮ ﮔﺎ۔ ﺟﺐ ﻭﮦ ﺍٓﺋﮯ ﺗﻮﺗﻢ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺩﻋﺎ ﮐﺮﺍﻧﺎ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﺍﻭﯾﺲ ﻧﮯ ﻣﺎﮞ ﮐﯽ ﺍﯾﺴﯽ ﺧﺪﻣﺖ ﮐﯽ ﮨﮯ ﺟﺐ ﺑﮭﯽ ﻭﮦ ﺩﻋﺎ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﺍﭨﮭﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺍﻟﻠﮧ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺩﻋﺎ ﮐﺒﮭﯽ ﺭﺩ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ۔

ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ ﺩﺱ ﺳﺎﻝ ﺧﻠﯿﻔﮧ ﺭﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﮨﺮ ﺳﺎﻝ ﺣﺞ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﺮ ﺣﻀﺮﺕ ﺍﻭﯾﺲ ﻗﺮﻧﯽ ﮐﻮ ﺗﻼﺵ ﮐﺮﺗﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺍﻭﯾﺲ ﻧﮧ ﻣﻠﺘﮯ۔ ﺍﯾﮏ ﺩﻓﻌﮧ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ ﻧﮯ ﺳﺎﺭﮮ ﺣﺎﺟﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﻣﯿﺪﺍﻥ ﻋﺮﻓﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﺍﮐﭩﮭﺎ ﮐﺮ ﻟﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺗﻤﺎﻡ ﺣﺎﺟﯽ ﮐﮭﮍﮮ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﭘﮭﺮ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺳﺐ ﺑﯿﭩﮫ ﺟﺎﻭ ﺻﺮﻑ ﯾﻤﻦ ﻭﺍﻟﮯ ﮐﮭﮍﮮ ﺭﮨﻮ ﺗﻮ ﺳﺐ ﺑﯿﭩﮫ ﮔﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﺻﺮﻑ ﯾﻤﻦ ﻭﺍﻟﮯ ﮐﮭﮍﮮ ﺭﮨﮯ۔ ﭘﮭﺮ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﯾﻤﻦ ﻭﺍﻟﮯ ﺳﺎﺭﮮ ﺑﯿﭩﮫ ﺟﺎﻭ ﺻﺮﻑ ﻗﺒﯿﻠﮧ ﻣﺮﺍﺩ ﮐﮭﮍﺍ ﺭﮨﮯ ﭘﮭﺮ ﮐﮩﺎ ﻣﺮﺍﺩ ﻭﺍﻟﮯ ﺳﺐ ﺑﯿﭩﮫ ﺟﺎﻭ ﺻﺮﻑ ﻗﺮﻥ ﻭﺍﻟﮯ ﮐﮭﮍﮮ ﺭﮨﻮ ﺗﻮ ﺻﺮﻑ ﺍﯾﮏ ﺍٓﺩﻣﯽ ﺑﭽﺎ ﺍﻭﺭﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺗﻢ ﻗﺮﻧﯽ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺍﺱ ﺷﺨﺺ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮨﺎﮞ ﻣﯿﮟ ﻗﺮﻧﯽ ﮨﻮﮞ ﺗﻮﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺍﻭﯾﺲ ﮐﻮﺟﺎﻧﺘﮯ ﮨﻮ؟ ﺗﻮ ﺍﺱ ﺷﺨﺺ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﮨﺎﮞ ﺟﺎﻧﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﻭﮦ ﺗﻮ ﻣﯿﺮﮮ ﺳﮕﮯ ﺑﮭﺎﺋﯽ ﮐﺎ ﺑﯿﭩﺎ ﮨﮯ۔ ﺍٓﭖ ﻧﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﻭﯾﺲ ﮨﮯ ﮐﺪﮬﺮ؟ ﺗﻮ ﺍﺱ ﺷﺨﺺ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﻋﺮﻓﺎﺕ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﻧﭧ ﭼﺮﺍﻧﮯ، ﺍٓ ﭖ ﻧﮯ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻠﯽ ؓ ﮐﻮ ﺳﺎﺗﮫ ﻟﯿﺎ ﺍﻭﺭﻋﺮﻓﺎﺕ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺩﻭﮌ ﻟﮕﺎﺋﯽ ﺟﺐ ﻭﮨﺎﮞ ﭘﮩﻨﭽﮯ ﺗﻮ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﻭﯾﺲ ﻗﺮﻧﯽ ﺩﺭﺧﺖ ﮐﮯ ﻧﯿﭽﮯ ﻧﻤﺎﺯﭘﮍﮪ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﻭﻧﭧ ﭼﺎﺭﻭﮞ ﻃﺮﻑ ﭼﺮﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺍٓﭖ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﺍٓﮐﺮﺑﯿﭩﮫ ﮔﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﺣﻀﺮﺕ ﺍﻭﯾﺲ ﻗﺮﻧﯽ ﮐﯽ ﻧﻤﺎﺯﺧﺘﻢ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﺎ ﺍﻧﺘﻈﺎﺭ ﮐﺮﻧﮯ ﻟﮕﮯ۔

ﺟﺐ ﺣﻀﺮﺕ ﺍﻭﯾﺲ ﻧﮯ ﺳﻼﻡ ﭘﮭﯿﺮﺍ ﺗﻮﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ ﻧﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﻮﻥ ﮨﻮ ﺑﮭﺎﺋﯽ؟ﺗﻮ ﺣﻀﺮﺕ ﺍﻭﯾﺲ ﻗﺮﻧﯽ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﻣﯿﮟ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﺎ ﺑﻨﺪﮦ، ﺗﻮ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮؓ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺳﺎﺭﮮ ﮨﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﺑﻨﺪﮮ ﮨﯿﮟ ﻟﯿﮑﻦ ﺗﻤﮭﺎﺭﺍ ﻧﺎﻡ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ؟ ﺗﻮ ﺣﻀﺮﺕ ﺍﻭﯾﺲ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺍٓﭖ ﮐﻮﻥ ﮨﯿﮟ؟ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻠﯽ ؓ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺍﻣﯿﺮﺍﻟﻤﻮﻣﻨﯿﻦ ﻋﻤﺮﺑﻦ ﺧﻄﺎﺏ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭﻣﯿﮟ ﻋﻠﯽ ﺑﻦ ﺍﺑﯽ ﻃﺎﻟﺐ ﮨﻮﮞ۔⚘

ﺣﻀﺮﺕ ﺍﻭﯾﺲ ﮐﺎﯾﮧ ﺳﻨﻨﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺟﯽ ﻣﯿﮟ ﻣﻌﺎﻓﯽ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍٓﭖ ﮐﻮﭘﮩﭽﺎﻧﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﺎ ﻣﯿﮟ ﺗﻮ ﭘﮩﻠﯽ ﺩﻓﻌﮧ ﺣﺞ ﭘﺮ ﺍٓﯾﺎ ﮨﻮﮞ۔ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ ؓ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺗﻢ ﺍﻭﯾﺲ ﮨﻮ؟ ﺗﻮ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮨﺎﮞ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﺍﻭﯾﺲ ﮨﻮﮞ۔ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮؓ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﮨﺎﺗﮫ ﺍﭨﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﻟﯿﮯ ﺩﻋﺎﮐﺮ ﻭﮦ ﺭﻭﻧﮯ ﻟﮕﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﺩﻋﺎ ﮐﺮﻭﮞ؟ ﺍٓﭖ ﻟﻮﮒ ﺳﺮﺩﺍﺭ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﻧﻮﮐﺮ ﺍٓﭖ ﮐﺎ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﺍٓﭖ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺩﻋﺎ ﮐﺮﻭﮞ؟ ﺗﻮﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﮨﺎﮞ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﻧﺒﯽ ؐ ﮐﺎ ﺣﮑﻢ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﻭﯾﺲ ﺟﺐ ﺑﮭﯽ ﺍٓﺋﮯ ﺗﻮ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺩﻋﺎ ﮐﺮﻭﺍﻧﺎ۔ ﭘﮭﺮ ﺣﻀﺮﺕ ﺍﻭﯾﺲ ﻗﺮﻧﯽ ﻧﮯ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺩﻋﺎ ﮐﯽ۔

ﺍٓﭖ ؐ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﺟﺐ ﻟﻮﮒ ﺟﻨﺖ ﻣﯿﮟ ﺟﺎ ﺭﮨﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ ﺗﻮ ﺣﻀﺮﺕ ﺍﻭﯾﺲ ﻗﺮﻧﯽ ﺑﮭﯽ ﭼﻠﯿﮟ ﮔﮯ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻌﺎﻟﯽٰ ﻓﺮﻣﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ ﮐﮯ ﺑﺎﻗﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﺟﺎﻧﮯ ﺩﻭ ﺍﻭﺭ ﺍﻭﯾﺲ ﮐﻮ ﺭﻭﮎ ﻟﻮ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺣﻀﺮﺕ ﺍﻭﯾﺲ ﻗﺮﻧﯽ ؓ ﭘﺮﯾﺸﺎﻥ ﮨﻮﺟﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﯿﮟ ﮔﮯ ﮐﮧ ﺍﮮ ﺧﺪﺍ ﺍٓﭖ ﻧﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺩﺭﻭﺍﺯﮮ ﭘﺮﮐﯿﻮﮞ ﺭﻭﮎ ﻟﯿﺎ ﮔﯿﺎ ﺗﻮ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻌﺎﻟﯽ ٰ ﻓﺮﻣﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ ﮐﮧ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﺩﯾﮑﮭﻮ ﺟﺐ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﺩﯾﮑﮭﯿﮟ ﮔﮯ ﺗﻮﭘﯿﭽﮭﮯ ﮐﺮﻭﮌﻭﮞ ﺍﺭﺑﻮﮞ ﮐﮯ ﺗﻌﺪﺍﺩ ﻣﯿﮟ ﺟﮩﻨﻤﯽ ﮐﮭﮍﮮ ﮨﻮﮞ ﮔﮯﺗﻮ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺧﺪﺍ ﻓﺮﻣﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ ﮐﮧ ﺍﻭﯾﺲ ﺗﯿﺮﯼ ﺍﯾﮏ ﻧﯿﮑﯽ ﻧﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﮩﺖ ﺧﻮﺵ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ ’’ ﻣﺎﮞ ﮐﯽ ﺧﺪﻣﺖ ‘‘ ﺗﻮ ﺍﻧﮕﻠﯽ ﮐﺎ ﺍﺷﺎﺭﮦ ﮐﺮﺟﺪﮬﺮﺟﺪﮬﺮﺗﯿﺮﯼ ﺍﻧﮕﻠﯽ ﭘﮭﺮﺗﯽ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﯽ ﻣﯿﮟ ﺗﯿﺮﮮ ﻃﻔﯿﻞ ﺍﻥ ﮐﻮﺟﻨﺖ ﻣﯿﮟ ﺩﺍﺧﻞ ﮐﺮﺗﺎ ﺟﺎﻭﮞ ﮔﺎ۔

⚘⚘⚘⚘⚘⚘⚘⚘

اللہ تعالی اپنے پیارے محبوب علیہ الصلوۃ والسلام سے اس حد تک محبت فرماتا ہے کہ جس کی نظیر نہيں ملتی اور ان کو عزیز رکھتا ہے کہ جو اس کے پیارے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتے ہیں اور ان کا درجہ و مرتبہ تو اس کی بارگاہ اقدس میں بہت بلند ہے جو حضور نبی کریم علیہ الصلوۃ والسلام سے عشق کی حد تک محبت کرتے ہیں ایسے ہی عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم کے بعد سرفہرست نام حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ کا ہے۔ آپ رضی اللہ تعالی عنہ کا شمار تابعین میں ہوتا ہے۔⚘

حاکم نے حضرت ابن سعد رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت بیان کی ہے کہ حضور نبی کریم علیہ الصلوۃ والسلام نے ارشاد فرمایا کہ:⚘

“تابعین میں میرا بہترین دوست اویس قرنی (رضی اللہ تعالی عنہ) ہے۔”

حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم میں اس قدر مستور الحال تھے کہ لوگ آپ رضی اللہ تعالی عنہ کو دیوانہ سمجھتے تھے۔ آپ رضی اللہ تعالی عنہ سادگی اور فقر کا اعلی نمونہ تھے۔💗

 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالے عنہ فرماتے ہيں کہ حضور نبی کریم علیہ الصلوۃ والسلام نے ارشاد فرمایا کہ:

“بہت سے لوگ (ایسے) ہیں جو بے حد پریشان غبار آلود ہيں اور جن کو دروازے سے دھکے دے کر نکالا جاتا ہے اگر وہ (کسی بات پر) اللہ کی قسم کھا لیں تو اللہ تعالی ان کی قسم کو سچا اور پورا کر دے۔”

حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ کی فضیلت و مرتبہ کی مثال اس سے بڑھ کر اور کیا ہو گی کہ خود حضور نبی کریم علیہ الصلوۃ والسلام نے اپنی زبان اطہر سے آپ رضی اللہ تعالی عنہ کا مقام جو اللہ تعالی کی بارگاہ میں ہے بیان فرمایا۔ مسلم شریف کی حدیث پاک ہے۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم علیہ الصلوۃ والسلام نے ارشاد فرمایا:⚘

“اہل یمن سے ایک شخص تمہارے پاس آئے گا جسے اویس (رضی اللہ تعالی عنہ) کہا جاتا ہے اور یمن میں اس کی والدہ کے علاوہ اس کا کوئی رشتہ دار نہیں اور والدہ کی خدمت اسے یہاں آنے سے روکے ہوۓ ہے اسے برص کی بیماری ہے جس کے لیے اس نے اللہ تعالی سے دعا کی۔ اللہ تعالی نے اسے دور کر دیا صرف ایک دینار یا درہم کی مقدار باقی ہے جس شخص کو تم میں سے وہ ملے تو اس سے کہے کہ وہ تم سب کی مغفرت کے لیے اللہ تعالی سے دعا کرے اور مغفرت چاہے۔”

حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ کا مرتبہ اللہ تعالی کی بارگاہ میں اس قدر مقبول ہے کہ آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں اللہ تعالی سے بخشش کی دعا فرمائی تو اللہ تعالی نے آپ رضی اللہ تعالی عنہ کی دعا کو شرف قبولیت بخشا اور امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم میں سے ایک کثیر تعداد کو بخش دیا۔ روایات میں آتا ہے کہ حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ انتہائی متقی اور پرہیز گار تھے۔ تقوی کا یہ حال تھا کہ ایک مرتبہ تین روز تک کچھ بھی نہ کھایا پیا راستے میں چلے جا رہے تھے کہ زمین پر ایک ٹکڑا پڑا ہوا دکھائی دیا کھانے کے لیے اسے اٹھایا اور چاہتے تھے کہ کھائيں لیکن معاَ دل میں خیال آیا کہ کہيں حرام نہ ہو چنانچہ اسی وقت پھینک دیا اور اپنی راہ لی۔🍔

اللہ کے مقبول بندے وہی ہوتے ہيں جو اللہ تعالے کے دوست ہوتے ہيں۔ اللہ تعالے ان کو دوست رکھتا ہے جو اس کے پیارے محبوب علیہ الصلوۃ والسلام سے عشق کی حد تک محبت کرتے ہیں اور حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ اس شرط پر پورے اترتے ہيں۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم علیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا:⚘

“اللہ کے بندوں میں سے کچھ ایسے لوگ ہیں جو نہ نبی ہيں نہ شہید پھر بھی انبیاء اور شہداء قیامت کے دن ان کے مرتبہ پر رشک کریں گے جو انہيں اللہ تعالی کے یہاں ملے گا لوگوں نے کہا: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! یہ کون لوگ ہوں گے؟ حضور علیہ الصلوۃ ولسلام نے فرمایا: کہ یہ وہ لوگ ہوں گے جو آپس میں ایک دوسرے کے رشتہ دار تھے اور نہ آپس میں مالی لین دین کرتے تھے بلکہ صرف اللہ کے دین کی بنیاد پر ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے بخدا ان کے چہرے نورانی ہوں گے اور ان کے چاروں طرف نور ہی نور ہو گا انہیں کوئی خوف نہ ہو گا اس وقت جب کہ لوگ خوف میں مبتلا ہوں گے اور نہ کوئی غم ہو گا اس وقت جب کہ لوگ غم میں مبتلا ہوں گے۔” پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نے یہ آیت مبارک پڑھی:

الا ان اولیاء اللہ لا خوف علیھم ولا ھم یحزنون ۔🕋

عشق مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا وہ مطہر و منزہ جذبہ جو حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ کے قلب اطہر میں موجزن تھا تاریخ انسانی میں اس کی مثال نہیں ملتی اپ محبت و عشق کے جس عظیم مقام و مرتبہ پر فائز تھے اسے دیکھ کر صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم نے بھی رشک کیا۔ حضور نبی کریم علیہ الصلوۃ والسلام کے باطنی فیضان سے حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ کا سینہ پاک منور و تاباں تھا اس باطنی فیضان کے نور سے آپ نے حقیقت محمدی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو پا لیا تھا وہ اسرار الہی جسے ہر کوئی نہیں پا سکتا اسے آپ نے مدینہ طیبہ سے دور یمن میں بیٹھ کر پا لیا اور پھر مخلوق خدا سے کنارہ کشی اس لیے اختیار کر لی کہ لوگوں پر آپ کا مقام و مرتبہ ظاہر نہ ہو جائے-💖

حضور نبی کریم علیہ الصلوۃ والسلام کی آپ پر خصوصی نگاہ کرم تھی آپ کا شمار سرکار مدینہ علیہ الصلوۃ والسلام کے دوستوں میں ہوتا ہے آپ کے حالات کی کیفیت سے نبی کریم علیہ الصلوۃ والسلام کو آگاہی حاصل تھی۔ رسول کریم علیہ الصلوۃ والسلام سے عشق و محبت کی تڑپ و لگن جو حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ کے دل میں موجود تھی اس کا علم سرور کائنات صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو بخوبی تھا۔ حضور سرکار دو عالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سے محبت رکھنا ایمان کی نشانی ہے۔ حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ نے محبت سے عشق تک کی تمام منازل کو طے کر رکھا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ آپ عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے سرخیل ہيں اور اس راہ پر چلنے والوں کے ایک عظیم قائد و رہنما ہيں۔💕

جس دیوانگی اور وارفتگی کے جذبے کے ساتھ آپ نے رسول کریم علیہ الصلوۃ والسلام سے عشق کیا وہ جذبہ عشق کی انتہائی بلندیوں پر پہنچا ہوا تھا جس نے آپ کے اور حضور سرکار مدینہ علیہ الصلوۃ والسلام کے مابین ایک مضبوط باطنی و روحانی تعلق قائم کر دیا۔ یہ پروردگار عالم کا آپ پر خصوصی فضل و کرم تھا کہ اس نے اپنے پیارے محبوب علیہ الصلوۃ والسلام کی محبت و عشق کی دولت سے آپ کے قلب پاک کو مالا مال کر دیا تھا۔💕

حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ کا سینہ عشق کاملہ کا فیض حاصل کرنے والوں نے بہت فائدہ اٹھایا اور اپنی زندگیوں کو ایک نئی جہت دی آپ کے قلب منور میں حضور نبی کریم علیہ الصلوۃ والسلام سے عشق و محبت کا جو الاؤ روشن تھا اس کی روشنی تاریک دلوں کو منور کرنے کے لیے ہدایت و رہنمائی کا ایک عظیم مینارہ نور تھی۔ آپ مستجاب الدعوات اور بارگاہ الہی کے مقبول و برگزیدہ بندے تھے، مستحور الحال اور اپنے حال میں مست و مگن رہنے والے حضور نبی کریم علیہ الصلوۃ والسلام کے ولئی خاص، خیر التابعین حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ کی شخصیت عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم رکھنے والوں کے لیے ایک بہترین نمونہ ہے آپ کی سیرت طیبہ محبت و عشق کا دعوی کرنے والوں کے لیے ایک عظیم درسگاہ کی حیثیت رکھتی ہے آپ کے نصائح و اقوال متلاَشیان حق کے لیے منبع ہدایت ہیں۔📋
⚘⚘⚘⚘⚘⚘⚘⚘

امام نووی رحمہ اللہ نے شرح صحیح مسلم میں آپکے فضائل میں ایک باب قائم کیا ہے، اور اس کے تحت امام مسلم کی روایت کردہ احادیث میں سے ایک حدیث: )2542( بھی ذکر کی:📋
"اسیر بن جابر کہتے ہیں: " جب بھی یمن کے حلیف قبائل عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آتے تو عمر ان سے دریافت کرتے: "کیا تم میں اویس بن عامر ہے؟"
ایک دن اویس بن عامر کو پا ہی لیا، تو عمر رضی اللہ عنہ نے ان سے پوچھا:
"تم اویس بن عامر ہو؟" انہوں نے کہا: "ہاں"پھر عمر رضی اللہ عنہ نے ان سے پوچھا:
"قرن قبیلے کی شاخ مراد سے ہوں؟" انہوں نے کہا:"ہاں"پھر عمر رضی اللہ عنہ نے ان سے پوچھا:
"تمہیں برص کی بیماری لاحق تھی، جو اب ختم ہوچکی ہے، صرف ایک درہم کے برابر جگہ باقی ہے؟" انہوں نے کہا: "ہاں"پھر عمر رضی اللہ عنہ نے ان سے پوچھا:
"تمہاری والدہ ہے؟" انہوں نے کہا: "ہاں"پھر عمر رضی اللہ عنہ نے انہیں حدیث نبوی سنائی: "میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو سنا ہے کہ آپ نے فرمایا:

)تمہارے پاس یمن کے حلیف قبائل کے ساتھ اویس بن عامر آئے گا، اس کا تعلق قرن قبیلے کی شاخ مراد سے ہوگا، اسے برص کی بیماری لاحق تھی، جو کہ ختم ہو چکی ہے، صرف ایک درہم کے برابر باقی ہے، وہ اپنی والدہ کیساتھ نہایت نیک سلوک کرتا ہے، اگر اللہ تعالی پر قسم بھی ڈال دے تو اللہ تعالی اس کی قسم پوری فرما دے گا، چنانچہ اگر تم اس سے اپنے لیے استغفار کروا سکو ،تو لازمی کروانا( لہذا اب آپ میرے لیے مغفرت کی دعا کر یں، تو انہوں نے عمر رضی اللہ عنہ کیلئے مغفرت کی دعا فرمائی۔

Monday 24 February 2020

خبردار - VIDEO - Trump India Speech - Feb 24, 2020



خبردار -  VIDEO - Trump's speech in India

- February 24, 2020


ڈونلڈ ٹرمپ کی آج احمدآباد بھارت کے اسٹیڈیم میں تقریر جس میں اس نے پھر بھارت کے ساتھ کھل کر اتحاد کا اعلان کیا - اور یہ بھی کہا ہے کہ بھارت کے خلاف اگر آئندہ کوئی دہشت گردی کی کاروائی ہوئی تو امریکہ بھارت کے ساتھ کھڑا ہے - آنے والے دنوں میں (وقت کا دورانیہ کچھ نہیں کہہ سکتے) نائن الیون کے طرز پر بھارت میں کوئی دہشت گردی کی کاروائی ہو سکتی ہے (خدانخواستہ) اور اس کا الزام پاکستان اور افغان طالبان پر ڈال دیا جا سکتا ہے - پھر باطل قوتیں پاکستان کے خلاف باقائدہ محاظ کھول سکتی ہیں، خدانخواستہ -

غزوہ ہند کی نیت کر لیں - جو پاکستانی مسلمان دین پر عمل کر رہے ہیں وہ اور سنجیدہ ہو جائیں - اور باقی دین کی طرف چھوٹے چھوٹے قدم ضرور لیں، کیا پتہ اللہ کے ہاں آپ کا یہ فعل مقبول ہو جائے - بحرحال غزوہ ہند کی تیاری کرنا سب پاکستانی مسلمانوں کا فرض ہے - یہ پاک سرزمین بشارتوں کی زمین ہے - پاکستان کی افواج کا ساتھ دینا بھی آپ کا فرض ہے - تمام سیاسی جماعتیں اپنے اپنے کھیل بند کرکے پاکستان اور اسلام کے ساتھ مخلص ہو جائیں

وڈیو بنانے والوں کے ہر وڈیو اور ہر بات کی ہم تائید نہیں کرتے - 

اللہ ہمیں دنیا اور آخرت دونوں میں سرخرُو کرے - آمین 

اس پوسٹ کو آگے بھی بھیجیں



Wednesday 19 February 2020

(INSIGHT) - The Second Khilafah - (2020)



The Second Khilafah - (2020)

The Second Khilafah will rise very soon in sha Allah before the occurrence of Judgement Day! Khilafah is a shield which can not only protect the whole Muslim Ummah and unite us but also bring peace to the whole world. Sunnis and Shias, both should acknowledge this and remove their differences. With the appearance of the awaited Great Imam, Almighty ALLAH (swt) will reveal the truth to the striving Muslims who will then pledge allegiance to him. At the moment we have many differences over religion but the Great Imam Mahdi (ra) will guide us to the true ways of Islam. After seeing the signs which he will show to the world, our confusion and arguments will end. Hence, our main concern should be on striving in the way of ALLAH (swt) and it is to be stressed that there are many paths which lead to ALLAH (swt) though the main commandments and the spirit of Islam remain the same!

The system of "Khilafah" sounds very alien to us because it seems at tangent with the current trends of this world. It is apparent that some violent groups like ISIS and TTP had hijacked and maligned the concept of Khilafah due to their inhuman inclinations on the behest of enemies of Islam. The imperial powers (do you deny the existence of "imperial powers"?) have NATO (North Atlantic Treaty Organization), EU (European Union), UN (United Nations) - What does the Muslim world have? OIC (Organisation of Islamic Cooperation) is a very weak organization and especially when the Arab leaders are sleeping as well as the leaders in other Muslim countries with dead hearts who are Muslims in name only. It is incumbent upon us to at least accept Khilafah as our own niche and model and to familiarize ourselves with its significance and ultimate revival in End times!
Hadith on Second Khilafah


Imam Ahmed ibn Hanbal extracted that Huthayfah (R.A) said the Messenger of Allah (saw) said: “The Prophecy will remain amongst you as long as Allah wills, then Allah will lift it when he wishes, then it will be a Khilafah Rashidah (i.e. The first four Khalifahs) on the method of the Prophecy, it will remain for as long as Allah wills, then he will lift it when he wills, then it will be a hereditary leadership (i.e. the Abbasid and Ummayid dynasties etc) for as long as Allah wills then he will lift it when he so wills. Then there will be a tyrannical rule (i.e. all the current regimes of the Muslim world) for as long as Allah wills, then he will lift it when he so wills, then there will be a Khilafah Rashidah on the method of the Prophecy, then he kept silent.” ~ [Musnad Imam Ahmed 4/273]

- by S Roman Ahsan (Feb 20, 2020).

Monday 17 February 2020

REPEAT - ہم زندگی کیسی گذاریں؟



ہم زندگی کیسی گذاریں؟ وقت کا کیا تقاضہ ہے؟


نوٹ : یہ تحریر ٢٠١٨ میں لکھی تھی لیکن ضرورت کے پیشِ نظر دوبارہ شیئر کرنے کی جسارت کررہا ہوں

اصل زندگی مرنے کے بعد شروع ہو گی، یہ دنیا کی زندگی قیامت کے دن ایک چھوٹے سے خواب کی مانند محسوس ہو گی، اسلئے اس سے زیادہ دل نہیں لگانا چاہیئے ۔

جہاد اور مجاہدین کا وقت قریب آرہا ہے ان شاءاللہ ۔ بیچارے لبرل ابھی بھی عیاشیوں میں پڑے ہوئے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ یہ دنیا ہی سب کچھ ہے اور ہم نے ہمیشہ یہاں رہنا ہے۔

جو لوگ دین پر عمل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ان کیلئے اقبال کا یہ شعر بھی ضروری ہے:

دِل پاک نہ ہو تو پاک ہوسکتا نہیں انسان
ابلیس کو بھی آتے تھے ورنہ وضو کے فرائض بہت

دنیا میں رہتے ہوئے جائز طریقے سے کمانا اور تفریح ٹھیک ہے لیکن اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات کو سامنے رکھنا چاہئے (صرف کوشش درکار ہے) اور آخر ت کو بھولنا نہیں ۔

واصف علی واصف (رح) نے بہت خوبصورت بات کی ہے - “آج کا اِنسان صرف دولت کو خوش نصیبی سمجھتا ہے اور یہی اس کی سب سے بڑی بدنصیبی ہے-“

اور سیدھی سی بات ہے کہ جب دنیا بھر میں ہر طرف مسلمانوں پر ظلم و ستم ہو رہا ہو تو خدانخوستہ ہماری باری بھی آسکتی ہے- پھر ہم کیسے عیاشیوں میں وقت برباد کر سکتے ہیں؟ یہ وقت تو توبہ اور اللہ کی طرف رجوع کرنے کا ہے- دنیا کے حالات کس طرف جارہے ہیں، ان پر غور و فکر کرنا چاہیے- ہمارے لئے یہ اشارے ہیں جن کر رد کردینے میں ہمارے لیے نقصان ہے-

جو شخص مر گیا، اس کی قیامت وہیں شروع ہو گئی- اگر اس کی موت اس حالت میں آئی کہ وہ اللہ کی مان کر چل رہا تھا یا کوشش کررہا تھا تو وہ فلاح پا گیا- اس زندگی میں ہم چھوٹی سی تکلیف بھی برداشت نہیں کر پاتے، پھر آخرت کا عذاب تو قرآن میں واضح ہے نافرمانوں کیلئے- اللہ ہمیں اس کے پسندیدہ بندوں میں شامل کرے - آمین

دینی فرائض جن کا تعلق عبادات سے ہے، اس کے علاوہ بھی ہمیں اپنے روزمرہ کے معمولات کو دین کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کرنی چاہیئے- مردوں کو چاہیئے کہ اپنے علاقے کی مسجد میں جمعے کے علاوہ بھی ضرور جائیں اور دن کی نمازیں وہاں پڑھیں- ہر علاقے میں اب تو ایک سے زیادہ مسجدیں ہوتی ہیں، اسلئے ان میں سے ایک کو پسند کرلیں - مولوی صاحب جیسے بھی ہوں، ہم نے تو اللہ سے دل لگانا ہے- اگر آپ کو کوئی مولوی صاحب بالکل پسند نہیں تو کسی دوسری مسجد کو پکڑ لیں بےشک - آفس میں ہوتے ہیں تو وہاں بھی باجماعت نماز کر سکتے ہیں اور شام کو گھر آ کر کم از کم عشاء کی نماز تو اپنے علاقے کی مسجد میں پڑھ سکتے ہیں۔

ریسٹورنٹ، کلب اور سپر سٹورز میں جانا کم ہو جائے تو پھر مسجد میں جانا آسان ہو سکتا ہے- ریسٹورنٹ، کلب اور سپرسٹورز میں ضرورت کے تحت جائیں لیکن ان میں زیادہ محو نہیں ہونا چاہیئے-

زندگی جنت کبھی نہیں بن سکتی، اسلئے ہمیں اپنے ارد گرد زیادہ سہولیاتِ زندگی اکٹھی نہیں کرنی چاہیئے ورنہ اللہ کی طرف رُحجان میسر نہیں ہو سکتا- ہر چیز ضرورت کی حد تک ٹھیک ہوتی ہے اور کسی کے پاس کیا ہے، ہمیں اس سے غرض نہیں ہونی چاہیئے ورنہ انسان ساری زندگی خواہشات کے پیچھے بھاگتا رہے-

ہالی وڈ اور بالی وڈ کی فلمیں ہم دیکھ کر انھی کی طرح بننے کی کوشش کرتے ہیں- اس کو بہت کم کرنا ہوگا- اگر ہمارے زہن میں فلموں کے ہیروز اور ہیرونیں سمائی ہوئی ہوں تو پھر اسلام کی طرف حقیقی معنوں میں رُحجان نہیں ہو سکتا- یہ بہت کام کی بات ہے، ہمیں سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیئے- آجکل کی فلمیں تو خاص طور پر نہایت نامعقول ہیں اور افسوس یہ ہے کہ پاکستان میڈیا بھی بہت خراب کررہا معاشرے کو- اس جادو سے باہر نکلنا ہو گا- ٹی وی صرف ضرورت کے تحت دیکھیں-

اسی طرح خواتین بھی اپنے حساب سے دینی فرائض اور دینی محفلیں کر سکتی ہیں جن میں نمودونمائش نہ ہو اور اللہ کی خوشنودی درکار ہو-

اپنے قریبی لوگوں کا خیال رکھنا اور پھر غریبوں، ناداروں کی مدد کرنا بھی اللہ کے ہاں مقبول فعل ہے- ان سب میں توازن رکھنا چاہیئے-

یہ دور فتنوں کا دور ہے اور افراتفری کا دور ہے- آخری زمانہ شروع ہو چکا ہے بہت سے علماء اور اللہ والوں کے مطابق- امام مہدی (ع) کے ظہور، دجال اور حضرت عیسٰی علیہ السلام کے دوبارہ نزول پر ضرور کچھ نہ کچھ علم حاصل کریں-

اللہ ہم سب کو سیدھے راستے پر چلائے - آمین

تحریر: سید رُومان اِحسان

Sunday 16 February 2020

Pak-India Final Conflict - Has Time Arrived?



کیا پاکستان اور بھارت کی آخری جنگ یعنی غزوہِ ہند کا وقت قریب آ پہنچا ہے ؟

Has the time arrived for the final conflict between Pakistan and India i.e. Ghazwa-e-Hind?

- 15th February, 2020

کیا پاکستان اور بھارت کی آخری جنگ یعنی غزوہِ ہند کا وقت قریب آ پہنچا ہے ؟ واللہ اعلم لیکن زمینی اور رُوحانی آثار ایسے ہی ہیں - نیچے ایک پوسٹ دیکھیں جو میں نے اس موضوع پر ٢٠١٥ ( دو بزار پندرہ ) میں لکھی اور کمپوز کی تھی - پاک بھارت بارڈر پر حالات خراب ہی ہیں اور مودی کے عزائم بھی - بحرحال یہ وقت عیاشیوں کا بالکل نہیں ہے بلکہ حالات کے مطابق سنجیدہ ہونے کا ہے - زیادہ لوگوں سے غیر ضروری تعلقات اور میل جول کے بجائے غزوہ ہند اور آخری زمانہ کے حوالے سے چوکنا ہو جائیں - باقی اللہ جس کو چاہے ہدایت دے - 

اس پوسٹ کے بعد یہ وڈیو بھی دیکھیں جو آج نظر سے گذری - جو بات اس پوسٹ میں ہے تقریباََ وہی اس وڈیو میں بھی پیغام ہے - آخری بات یہ کہ جمہوریت کا الیکشن ووٹنگ کا یہ نظام باطل ہے اور اس کے زریعے اسلام کبھی نافذ نہیں ہو سکتا جیسا کہ ہمارے عوامی لیڈروں کا دعوٰی ہے - خلافت راشدہ کے ماڈل پر نظام کے لاگو ہونے کا وقت بہت قریب ہے ان شاءاللہ - شائد غزوہ ہند کے معرکے سے شروع ہونے سے پہلے یا اس کے شروع ہونے کے بعد - حکمران بدل جائیں گے - اسلئے جمہوریت کی کسی بھی سیاسی جماعت چاہے وہ اسلامی منشور رکھتی ہو، اس کے پیچھے نہ چلیں -

آگے اسلام کا روشن مستقبل ہے، مسلمان تو اچھے بھی ہیں اور برے بھی - اسلئے آگے مستقبل ان مسلمانوں کا روشن ہے جو اسلام کے ساتھ مخلص ہٰیں اور اس ضمن میں کوشش کررہے ہیں - اللہ ہمیں ان میں شامل کرے - آمین

یہ وڈیو دیکھیں اور لنک کے نیچے اردو پوسٹ بھی



Tuesday 11 February 2020

VIDEO – The Wrath of ‘JF-17 Thunder’


VIDEO – Pakistan Vs. India - The Wrath of ‘JF-17 Thunder’

The PAC JF-17 Thunder, or CAC FC-1 Xiaolong, is a lightweight, single-engine, multi-role combat aircraft developed jointly by the Pakistan Aeronautical Complex and the Chengdu Aircraft Corporation of China.

Now check this video:

Black Flags of Khorasan are the Powerful Black Jets of Pakistan Armed forces – Rise of Islam in the world will start from Pakistan

-         3 Minutes

Sunday 9 February 2020

VIDEO - Qualities That Allah Loves



VIDEO - Qualities That Allah Loves 

(Surah Aal-e-Imran 133 To 138)

اللہ تعالٰی کے پسندیدہ بندوں کی خوبیاں

SUNDAY SYMPHONY – 9th February, 2020


SUNDAY SYMPHONY – 9th February, 2020

“May it be” by Enya


NOTE: The poet is not addicted to music and he only shares this song for an enlightened message.

THEME: The elf in this song is calling out to a lonely wanderer and a grieving soul. She has a message of hope for him and aspires to wake him up for his promising destiny which he is not aware of!


- S Roman Ahsan.

Friday 7 February 2020

VIDEO - Beautiful Na'at from 1970s by Qari Waheed Zafar



BEAUTIFUL NA'AT FROM 1970s BY QARI WAHEED ZAFAR QASMI

قاری وحید ظفر قاسمی کی ایک بہت یادگار نعت جو انھوں نے ١٩٧٠ ستر کی دہائی میں پیش کی تھی - جو ادب اور حسن اس میں ہے افسوس وہ آجکل کی ٹی وی پر پیش کی گئی نعتوں میں کہاں ؟ اسے آگے بھی بھیجیں - نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت ایمان کی بنیاد ہے  


Wednesday 5 February 2020

World in Autumn - February 05, 2020




WORLD IN AUTUMN– Feb 05, 2020

While we mourn how Kashmiris are being ruthlessly oppressed by the Indian Army increasingly since August 2019, the start of year 2020 saw catastrophic events happening in many countries over the world. The whole world needs a makeover at this juncture. The video below details the calamities which the world experienced in the last 30 days or so:

APOCALYPTIC EVENTS IN 2020


Earth is being ravaged. Let's pray to Allah to send His Chosen Ones to save it while reorienting our deeds also and try to make them proper according to true moral values of Qur’an and Sunnah. 

Saturday 1 February 2020

VIDEO - 2020 World being prepared for Dajjal



VIDEO - 2020 The World is being prepared for Dajjal

LINK: https://www.youtube.com/watch?v=wi6bMmIQmsg

- 15 Minutes


An informative video on the topic.

Many modern Muslims fail to attach importance to this topic unfortunately. It is not wrong to be modern and keep ourselves updated with the latest technology (though as per genuine need). However, we need to be fully aware of the tough times ahead as foretold by our Prophet (pbuh) and avoid being complacent. He stated that every Prophet (pbuh) has warned his nation about appearance of Dajjal (Anti-Christ) in End times of this world. And Dajjal is the greatest fitnah (trial) for mankind from the time of Prophet Adam (pbuh) till Judgment Day.

In the End times Imam Mahdi (as) is the Chosen One who will lead the Muslim Ummah against the forces of Dajjal. He is the first savior of mankind in End times and then finally Prophet Jesus or Isa (pbuh) will also descent (his Second-coming) and kill Dajjal. Imam Mahdi (as) will appear first and his mission will continue for 7-9 years. At the end of his reign, Dajjal will physically appear and create havoc in the world which will be the toughest time for believers. Prophet Isa or Jesus (pbuh) will come in the end.


An error in the narration of this video. Prophet Jesus or Isa (pbuh) will have reddish-white complexion as in the dream of our beloved Prophet (pbuh) and will NOT have dark features Naooz Billah.