Saturday 25 May 2013

Dunya Key Mohabbat


DUNYA KEY MOHABBAT

We should strive to maintain a balance between everything in life but this post is indeed eye-opening if we really want to learn a few lessons....




اسلام علیکم،

اللہ اور دنیا کی محبت دل میں یکجا نہیں ہو سکتیں۔

حضرت داود علیہ اسلام کی خبروں میں یہ بھی مرقوم  تھا کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت داود علیہ السلام کی طرف  وحی کی کہ اگر تم میری محبت کا دعویٰ کترے ہو تو دل سے دنیا  نکال دو کیونکہ میری اور دنیا کی محبت ایک دل میں نہیں سما سکتیں۔

اے داود! دنیا سے میل جول رکھو مگر محبت خالصۃً مجھ سے ہی رکھو، تم میرے دین کی پیروی کرو، لوگوں کے ادیان کی پیروی کرو، جو چیز تم کو میری محبت کے شایاں نظر آئے اسے حاصل کرو، جس چیز میں تمہیں مشکل پیش آئے تو اس میں میری پیروی کرو، میں تمہارے احوال و حوائج کی اصلاح کر دونگا، تمہارا قائد و رہبر بنوں گا سوال سے پہلے  عطا کروں گا، مصائب میں تمہاری مدد کروں گا، میں نے اپنی ذات کی قسم فرمائی ہے کہ میں اپنے اس بندے کو بدلہ دوں گا جو طلبِ صادق اور پختہ ارادوں کے ساتھ میرے حضور گردن جھکا کے آتا ہے اور وہ یہ سمجھتا ہے کہ مجھ سے بے نیازی و بے اعتنائی ممکن نہیں ہے، جب تو اس مقام پر پہنچ جائے گا تو میں تم سے رسوائی اور وحشت کو دور کردوں گا، تمہارے دل میں لوگوں سے بے نیازی ڈال دوں گا کیونکہ میں نے اپنی ذات کی قسم فرمائی ہے کہ جب کوئی بندہ دنیا سے تعلق توڑ کر میری ذات پر بھروسہ کرتے ہوئے مطمئن ہو جاتا ہے تو میں اسے دنیا سے مالا مال کر دیتا ہوں، اعمال میں تضاد پیدا نہ کرو، لوگوں  سے بے پرواہ  ہو جاو، تم کو تمہارا ساتھی کوئی فائدہ نہیں دیگا اپنا دھیان مجھ تک محدود رکھو، میری معرفت کی کوئی حد نہیں ہے اسے محدود نہ سمجھو، مجھ سے جتنا زیادہ طلب کرو گے اتنا عطا کر دونگا، میرے دینے کی کوئی حد نہیں ہیں اور بنی اسرائیل کو بتاو کہ میرے اور میری کسی مخلوق کے درمیان رشتہ داری نہیں ہے، میرے بارے میں ان کے عزائم کو اور ان کی رغبت کو بڑھاو، انہیں اس جنت کا مژدہ سناو جسے کسی آنکھ نے نہیں دیکھا کسی کان نے نہیں سنا اور کسی دل پر اس کا تصور نہیں گزرا، مجھے ہر وقت آنکھوں کے سامنے سمجھو! مجھے سر کی آنکھ سے نہیں، دل کی آنکھ سے دیکھو۔

میں نے اپنی عزت اور جلال کی قسم فرمائی ہے کہ جو بندہ جان بوجھ کر تاخیر سے میری عبادت کرے گا  میں اسے ثواب نہیں دونگا،  سیکھنے والوں سے تواضع سے پیش آو اور مریدین پر زیادتی نہ کرو، میرے محب اگر  اس مقام  کو جانتے  جو میں نے مریدین کے لئے مقرر کیا ہے تو وہ بھی اسی راستہ پر چلنا پسند کرتے۔

اے داود کسی مرید کو اس کی سر مستی سے ہوشیار نہ کرو اسے میری ذات میں مگن  رہنے دو میں تم کو جہید )بے انتہا کوشش کرنے والا( لکھوں گا، اور جسے میں اپنے ہاں جہید لکھ دیتا ہوں اس پر مخلوقات سے کوئی خوف  اور محتاجی باقی  نہیں رہتی۔

اے داود! میرا کلام خوب سمجھو اور اسے مضبوطی سے پکڑ لو، اپنی ذات کے لئے اپنے نفس سے نیکیاں لو، دنیا میں مشغول نہ ہو تاکہ مجھ سے تمہاری محبت پس پردہ نہ چلی جائے، میرے بندوں کو میری رحمت سے ناامید نہ کرو، میرے لئے اپنی خواہشات کو ختم کردو کیونکہ میں نے شہوات کمزور بندوں کے لئے بنائی ہیں، قوی مردوں کا خواہشاتِ نفسانی سے کیا کام؟ کیونکہ یہ میری بارگاہ میں مناجات کی شیرینی کو ختم کر دیتی ہے، میرے ہاں طاقتوروں کا عذاب یہ ہے کہ جب وہ میرے دیدار کی لذت پا لینے کے قریب ہوتے ہیں، میں ان کی عقلوں پر پردہ ڈال دیتا ہوں اور وہ محروم رہتے ہیں، میں اپنے دوست کے لئے دنیا اور دنیا کی وجہ سے اپنی دوری پسند نہیں کرتا۔

اے داود! میرے اور اپنے درمیان مخلوق کو نہ لاو کہیں اس کی سر مستی تم کو میری محبت سے دور نہ کر دے کیونکہ یہ مخلوق میرے ارادت مند بندوں کے لئے چوروں کی طرح ہے، ہمیشہ روزے رکھو شہوات کو ترک کر سکو گے، خود کو بے روزہ ہونے سے بچاو کیونکہ مجھے  ہمیشہ روزے رکھنے والے بہت پسند ہیں۔

No comments:

Post a Comment