پاکستانی قوم زرا ہوشیار
پرسوں رات میں جب بستر پر سونے کیلئے لیٹا تو آنکھوں سے پانی آنا شروع ہو گیا - میں گھبرا گیا کیونکہ ایک وڈیو میں امریکی ڈاکٹر نے کہا کہ آنکھیں بھی کرونا وائرس سے متاثر ہو سکتی ہیں اور اس کی علامت آنکھوں سے پانی آنا ہے - اللہ کا شکر ہے صبح اُٹھا تو پانی نہیں آرہا تھا آنکھوں سے - پھر یاد آیا کہ رات کو سونے سے پہلے کمپیوٹر پر زیادہ کام کیا تھا اسلئے آنکھوں سے پانی آرہا تھا
اصل بات یہ ہے کہ مبشر لقمان کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس کی صورتحال تشویشناک ہے - ایک بات کا تو مجھے غصہ ہے کہ تندور پر جاو تو گاہک بھیڑ بکری کی طرح آس پاس کھڑے ہوتے ہیں - وائرس کے پھیلاو سے بچنے کیلئے یہ بنیادی حفاظتی تدبیر ہے کہ کم از کم ایک میٹر کا فاصلہ رکھیں ایک دوسرے سے - ایک جنرل اسٹور والے نے جس کی دکان دو دکانوں کے برابر ہے اور گاہک اندر آکر چیزیں خریدتے تھے، اس نے اب اپنے مین دروازے کے سامنے ڈیپ فریزر رکھ کر اسے بند کر رکھا ہے - گاہک دروازے پر آتا ہے اور اسے وہیں اس کا سامان دے دیا جاتا ہے اور وہیں پر رقم کی ادائیگی ہوتی ہے - یہ ایک اسمجھداری کا مظاہرہ کیا ہے اس نے - اسی طرح ہم سب کو فاصلہ بھی رکھنا چاہیئے ایک دوسرے سے
پاکستانی قوم زرا ہوشیار ہو جائے - زیادہ خواہ مخواہ پریشان نہ ہو لیکن اتنا آسان بھی نہ لے اس معاملے کو - گھر کے کسی ایک فرد کو یہ وائرس خدانخواستہ ہوجائے تو گھر میں باقی سب افراد کو لگ سکتا ہے - حکومت اور پرائیوٹ ہسپتالوں یا کلینک میں سب کے علاج کی سہولتیں میسر نہیں - اللہ پر بھروسہ ضرور کریں لیکن بنیادی حفاظتی تدابیر پر ضرور عمل کریں - اور اپنے آپ کو جیمز بانڈ یا مولا جٹ نہ سمجھیں کہ کچھ نہیں ہو گا ہمیں - ان شاءاللہ رب تعالٰی کے فضل و کرم سے کچھ نہیں ہو گا - لیکن ہمیں پہلے خود بھی کوشش کرنا ہے کیونکہ خود کشی حرام ہے
گھر سے باہر غیر ضروری طور پر زیادہ نہ نکلیں - جنھوں نے روزانہ کاروبار کرنا ہے وہ ضرور سوچ سمجھ کر پلان کریں اور پھر سب کچھ کریں
اللہ نگہبان
- سید رومان احسان
April 10, 2020
No comments:
Post a Comment