Tuesday, 16 June 2020

کرونا کی بیماری - ڈاکٹر بتول کی تحریر


کرونا کی  بیماری - ڈاکٹر بتول کی تحریر

نیویارک میں ہماری ایک بہن ڈاکٹر بتول حسینی کی کرونا کی  بیماری سے متعلق بڑی زبردست تحریر ۔

نوٹ : اس تحریر کی بیشک اپنے کسی جاننے والے ڈاکٹر سے بھی تصدیق کراسکتے ہیں ۔ میں نے تصدیق کرا لی ہے لاہور میں کچھ ڈاکٹروں سے 

السلام علیکم بہن بھائیو 
کرونا وائرس جیسے بیماری کی طرح پھیل رہا ہے اس کے ساتھ ساتھ بہت ساری  گڈ مڈ باتیں بھی پھیل رہی ہیں اور لوگوں کو سمجھ نہیں آرہا ہے کیا کیا جائے 
میرا یہ فرض ہے کہ ڈاکٹر کے طور پر آپ لوگوں کو صحیع  معلومات دے دوں اور آپ لوگوں کو بیماری اور پریشانی سے بچاؤں

اس بیماری کی تین کیفیات ہیں ہلکی درمیانی اور شدید 

 ہلکی —-کوئی بخار نہیں یا ہلکہ بخار 99.5 تک فلُو یلکی کھانسی اک سے سات دن میں ختم مگر کمزوری ضرور ہو گی اور سونگھنے کی حس ختم 

 درمیانی —— زیادہ تیز بخار 100-100.5 کھانسی زیادہ کمزوری بہت زیادہ بھوک ختم سونگھنے کی حس ختم چار پانچ بڑے بڑے موشن 
یہ بھی اک سے سات یا دس دن میں ثھیک ہو جائے گا تھوڑا سانس کی تکلیف بھی ہو سکتی ہے مگر ایسی نہیں جیسے دمہ والے کو ہو 

 شدید —-بھت تیز بخار 101-104 تک, شدید کھانسی, دمہ کی طرح سانس کا پھولنا, شدید کمزوری, کھانے کو دیکھنا بھی نہ چاہے

جو لوگ پہلی اور دوسری حالت میں مبتلا ہوں
 گے ان کی صحت کے 80-90 % امید ہے اور یہ اللہ کا کرم ہے امریکہ میں بھی 85% لوگ بچ گئے 

تیسری حالت سب سے خطرناک ہے اور ویسے تو اللہ ہی بچاتا ہے اور مارتا ہے اس حالت میں صرف 50%امید ہے یہ بھی اس رب کا کرم ہے یہ صرف 10-15% لوگوں کو ہوتی ہے یہ پورے 14 دن تک رہے گی اس میں آخر دن فیصلہ کن ہوتے ہیں یا تو مرض صحیع ہو جاتا ہے یا بہت زیادہ خراب

آخری بات مختلف ٹیسٹ اور کنفیوژن:
میرا مشورہ ہے کوئی کسی قسم کا ٹیسٹ نہ کراؤ نا ناک کا نا بلڈ کا اگر کوئی مفت بھی کر رہا ہےتو نہ کرواؤ
وہاں لوگ نہ اس کی استطاعت رکھتے ہیں نہ اس کا فائدہ ہے پھر جھوٹ دھوکا بھی بہت ہے ہر ٹیسٹ مختلف ان کا وقت بھی مختلف ہے بیماری کی سٹیج کے لحاظ سےاور نتیجہ بھی اس بات کا کوئی فائدہ نہیں کے اگر اک ٹیسٹ + ہے تو دوسرا- اس سے صرف پریشانی اور پیسے کا زیاں ہے کیونکہ ڈاکٹر بھی اس بات کو استعمال کر کے پیسے بنا رہے ہیں 
اگر کرونا کا پتہ چل بھی گیا تو کیا ہو گا یہ اللہ کے حکم سے ہی خود صحیع ہو گا کسی دوا سے نہیں اس لئے میں ساری تفصیلات لکھ دی ہیں تاکہ آپ لوگ اب آجاؤ علاج کی طرف 
 علاج : کسی بھی صورت میں ہر چھ گھنٹے کے بعد paracetamol  یا panadol 
کی اک یا ڈیڑھ گولی کھاؤ بلکل مِس نہ کرو ورنہ بخار کمزور کرے گا 

Azithromycin 250 mg 
وہاں آرام سے ملتی ہے پہلے دن دو گولی اور پھر روز اک گولی کھانسی کی کوئی بھی دوا ڈائریا کے لئے کوئی دوا نہ لو خود ہی ٹھیک ہو جائے گا 

پہلی اور دوسری حالت میں یہ ہی کریں تیسری حالت میں کسی اچھے ہسپتال سے رجوع کریں 

کسی بھی صورت میں بوکھلا نے کی ضرورت نہیں یہ اک 
 80-85%
خود صحیع ہونے والا مرض ہے
اس کا راستہ ہر انسان کے کے لئیے کیا ہو گا یہ اللہ پر چھوڑ دو 

ہر شخص  صحتمند یا بیمار روز اک جنرل ؤٹامن ،وٹامن ڈی اور ؤٹامن سی کھانا شروع کر دے بعد میں بھی کھائیں 
جو بیمار ہو جائے اپنے آپ کو جتنا ممکن ہو گھر والوں سے دور رکھے ہر وقت ماسک پہنے برتن الگ کرلے اور ماسک سب لوگ گھر میں بھی پہنیں یہ مرض علامت شروع ہونے سے پہلے 14 دن جسم کے اندر ہوتا ہے اس لئے اللہ کے حکم سے جس کو لگنا ہے لگ جاتا ہے جب تک پتہ نا رھا اللہ مالک مگر جب پتہ چل گیا تو احتیاط ضروری ہے یہ بیماری چودہ دن بعد ختم ہو جاتی مگر اس کے وائرس کے ٹکڑے 4-6 ہفتے تک اندر رہتے ہیں پھروہ بھی ختم ہو جاتے ہیں۔

No comments:

Post a Comment