Tuesday 30 December 2014

Namaaz May Dil


نماز میں دل

کبھی نماز میں دل لگتا ھے' کبھی نہیں لگتا.. کبھی ذھن میں سکون ھوتا ھے' کبھی انتشار.. کبھی وساوس کا ھجوم ھوتا ھے' کبھی پریشان خیالیاں حملہ آور ھوتی ھیں..
نماز کے وقت یکسوئی شاز و نادر ھی نصیب ھوتی ھے..


اس سے دل میں یہ کھٹک رھتی ھے کہ"ایسی ناقص نماز کا کیا فائدہ جو صرف اٹھک بیٹھک پر مشتمل ھو.."
رفتہ رفتہ ایک بات سمجھ میں آئی کہ عمارت کی تعمیر کے لیے ابتداء میں تو صرف بنیاد مضبوط کرنے کا اھتمام کیا جاتا ھے اس کے خوشنما ھونے کے پیچھے نہیں‌ پڑتے.. اس میں‌ روڑے 
پتھر وغیرہ بھر دیتے ھیں اور بعد میں اس پر عالیشان محل اور بنگلے تعمیر ھوتے ھیں..

اسی طرح ناقص عمل کی مثال بھی کامل عمل کی بنیاد کے مترادف ھے..
بُنیاد کی خوبصورتی اور بدصورتی پر نظر نہ کی جائے.. جو کچھ جس طرح بھی ھو' کرتا رہ.. جیسے نماز گویا ناقص ھی ھو مگر ھو حدود میں' وہ ھو جاتی ھے.. اسی پر عمل کرنے سے نمازِ کامل کا دروازہ بھی اپنے پر کھولنا شروع ھو جاتا ھے_____________!!"
قدرت اللہ شہاب.. "شہاب نامہ" سے اقتباس

No comments:

Post a Comment