Monday, 22 August 2016

نماز، آخرت اور ہماری غفلت


نماز، آخرت اور ہماری غفلت

اسلام علیکم!

میرے ساتھیو، بعض اوقات ہم کچھ غیر ضروری چیزوں میں پڑ جاتے ہیں جو کہ انسانی فطرت ہے- لیکن شکر ہے کہ ایک دوسرے کی رہنمائی کرنے سے ہمیں کوئی راستہ دیکھائی دے دیتا ہے- سیاستدان کیا کر رہے ہیں، اس سے زیادہ اہم یہ ہے کہ ہم نے اپنے لئے کیا راستہ متیعن کیا ہے؟ 

نماز اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ہے، ایمان (کلمہ طیبہ)، نماز، روزہ، زکٰوہ اور حج - 

یاد رکھیں کہ ایک وقت کی نماز جان بوجھ کر ادا نہ کرنا (بغیر کسی مشکل یا مجبوری کے) کبیرہ گناہ ہے جب تک کہ اس کی قضا نماز نہ ادا ہو جائے-

ایک نمازی جب مسجد میں یا گھر میں باقائدگی سے پانچ وقت کی نماز پڑھتا ہے تو نہ صرف اس پر بلکہ سارے گھر والوں پر اَللہ کی رحمت ہوتی ہے- رحمت سے مراد صرف دولت، جائداد یا بالادستی نہیں ورنہ غیر مسلم دُنیا میں بھوکے مرجاتے- رزق کا وعدہ اللہ تعالٰی کی زات نے سب سے کیا ہوا ہے لیکن آخرت کا وعدہ صرف ان سے جو اس کیلئے محنت کریں- اسی لیے کہتے ہیں کہ دُنیا نصیب سے ملتی ہے اور آخرت کوشش سے - 

اس لئے ہمٰیں اپنی مصروفیات اور دیگر معمولات کو نماز کے اوقات زہن میں رکھ کر پلان کرنا چاہیئے- 

حدیث میں ہے کہ اگر کوئی شخص سمندر میں انگلی ڈال کر نکالے تو اس دُنیا کی مثال پانی کے وہ چند قطرے ہیں جو انگلی پر ہوں، جبکہ آخرت (مرنے کے بعد کی زندگی) کی مثال ایسے ہے جیسے سارا سمندر۔

اَللہ تعالٰی ہمیں صراطِ مستقیم پر چلائے - آمین

نوٹ: مرد کیلئے باجماعت نماز فرض ہے، چاہے وہ مسجد میں پڑھے یا مجبوری کے تحت کہیں اور اس کا اہتمام کرے، اور بہت مشکل میں اکیلا بھی پڑھ سکتا ہے-

تحریر: سید رُومان اِحسان

No comments:

Post a Comment