Tuesday 9 January 2018

آج کی خوبصورت بات


آج کی خوبصورت بات

ایک حدیث اور اس کی تشریح دی جا رہی ہے جس کو پڑھ کر بہت سے مسلمان بہتر سمجھ حاصل کر سکیں گے-

حدیث : حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ آدمی مدتِ دراز تک اہلِ جنت کے سے عمل کرتا رہتا ہے، پھر اُس کے اعمال کا خاتمہ دوزخیوں کے سے اعمال پر ہوتا ہے (لہٰذا وہ دوزخ میں ڈال دیا جاتا ہے) اور آدمی مدت دراز تک دوزخیوں کے سے عمل کرتا رہتا ہے، پھر اُس کے اعمال کا خاتمہ اہل جنت کے سے اعمال پر ہوتا ہے (لہٰذا وہ جنت کا مستحق ہو جاتا ہے) - (صحیح مسلم)

تشریح : اس حدیث میں ایک تو مسلہ تقدیر کی طرف اشارہ ہے کہ جس کی تقدیر میں دوزخ لکھی ہوتی ہے وہ نیک اعمال کرتے کرتے آخر میں بداعمالی کا شکار ہوجاتا ہے اور دوزخ میں چلا جاتا ہے اور جس کی تقدیر میں جنت ہوتی ہے وہ بداعمالیاں کرتے کرتے آخر میں نیک اعمال اختیار کر کے جنت کا مستحق ہو جاتا ہے-

دوسری بات جو بیان ہوئی وہ یہ کہ انسان کا دوزخ یا جنت میں جانا منحصر ہے ان اعمال پر جو وہ زندگی کے آخری ایام میں کرے گا- یعنی جن اعمال پر اس کا خاتمہ ہو گا- اگر آخر میں اس نے توبہ کر کے نیک اعمال اختیار کر لیے تو وہ جنتی ہو گا چاہے توبہ سے پہلے کتنے ہی گناہ کیوں نہ کر چکا ہو اور اگر اس کا خاتمہ بداعمالی پر ہوا تو وہ دوزخ کا مستحق ہو گا چاہے اس سے پہلے کتنے ہی نیک اعمال کیوں نہ کر چکا ہو-

تیسری خاص طور پر ذہن نشین کی جانے والی چیز یہ ہے کہ کوئی انسان چاہے بظاہر کتنا ہی گنہگار کیوں نہ ہو اس کے بارے میں یہ رائے قائم نہیں کرنی چاہیئے کہ وہ ضرور ہی دوزخ میں جائے گا- خدا معلوم کب اس کا دِل بدل جائے اور وہ سچے دل سے توبہ کرکے نیک اعمال اختیار کر لے اور جنت کا مستحق ہو جائے- ایسے ہی اگر انسان کو خدا نے نیک اعمال کی توفیق دے رکھی ہے تو اس کے فخر میں آجانے کیلئے قطعی کوئی جواز نہیں- خدا معلوم کب اس کا دل بدل کر بُرائی کی طرف چلا جائے اور وہ بُرے اعمال اختیار کر کے دوزخ کا مستحق ہو جائے-

یہ حدیث اور اسی مضمون کی دوسری حدیثیں گناہ کرنے والوں اور نیکی اختیار کرنے والوں دونوں کیلئے خدا کی رحمت ہیں- گناہ کرنے والوں کے لیے اس طرح کہ یہ حدیثیں انہیں خُدا کی رحمت سے مایوس ہو جانے سے بچا کر اُن کے نیکی کی طرف آنے میں ان کی مددگار ہوتی ہیں اور نیک لوگوں کے لیے اس طرح کہ یہ انہیں تنبیہ کرتی رہتی ہیں کہ کہیں خود پسندی اور فخر کا شکار ہو کر اپنے آپ کو برباد نہ کرلینا، تم کسی وقت بھی دوزخ کے مستحق ہو سکتے ہو- اور اس طرح اپنی مسلسل تنبیہ کے ذریعے یہ انہیں ہوشیار رکھتی ہیں کہ موت کا مرحلہ آنے تک نیکی کے لیے کوشاں رہیں۔

کتاب “اُسوہ حَسنَہ“ (جلد اول - عقائد و عبادات) - مصنف: بِنتُ الاِسلام

No comments:

Post a Comment