Wednesday, 10 April 2019

خوشیاں منائیں یا غم کریں؟ (MEDIA) -


خوشیاں منائیں یا غم کریں؟

یہ تصویر صرف کوئی ایک دو مہینے پُرانی ہے اور پاکستانی ٹی وی چینل “اے آر وائی“ کے پروگرام “جیتو پاکستان“ سے ہے جس میں شراکین کو کھیل تماشوں پر بھاری انعام دئیے جاتے ہیں - اس پروگرام کے میزبان فہد مصطفٰی ہیں جو تصویر میں نظر آرہے ہیں اور پاکستانی فلموں میں ہیرو کا کردار بھی ادا کرتے ہیں - زرا دیکھیں تو سئی کہ فہد مصطفٰی کس طرح گھٹنوں سے پھٹی ہوئی جینز پہن کر جیتی ہوئی کار کے اوپر فخر سے بیٹھے ہوئے ہیں - کیا مسلم معاشرے کے کسی مہذب فرد کو یہ زیب دیتا ہے کہ وہ ایسا لباس پہن کر کسی ٹی وی پروگرام کی میزبانی کرے؟ کوئی سلیقے کا لباس پہن لیا ہوتا کیونکہ معزز گھرانوں سے پاکستانی عوام اس پروگرام میں شریک ہوتے ہیں-

پاکستان کا آزاد میڈیا ایسے پروگراموں کے زریعے کیا تربیت کررہا ہے عوام کی؟ طارق عزیز صاحب کے پروگرام “نیلام گھر“ نے کچھ معیار قائم کیے ہیں جو “ جیتو پاکستان“ جیسے چھچھورے پروگرام کے چھچھورے میزبان اور چھچھورے پروڈیوسر کیلئے کچھ سبق آموز ہوسکتے ہیں - “نیلام گھر“ میں مشکل سوالات اور کئی مرحلوں کے بعد صرف زہانت کی بنا پر انعام دئیے جاتے تھے- جبکہ “جیتو پاکستان“ میں مذہبی لوگ بھی داڑھی رکھ کر انعام کے لالچ میں چھچھورا ڈانس کرنے سے نہیں رُکتے- پردہ دار خواتین ہوں یا بےپردہ، فضول اور بے ہنگم طریقے سے تیز کھانا کھانے کے مقابلوں میں شریک ہوتی ہیں اور کسی شرم وحیا کا خیال نہیں کرتیں - غرض یہ کہ عوام بھی پیسے اور انعامات کے لالچ میں اپنا ایمان بیچتی نظر آتی ہے-

یہ سب کچھ موجودہ حکومت کے سامنے ہورہا ہے جو مدینہ ریاست بنانے کی دعوے دار ہے - اِنا للہ وَاِنا اِلیہِ راجِعون

تحریر: سید رُومان اِحسان - اِپریل ٢٠١٩

No comments:

Post a Comment