جواب نہیں آتا
ایک شخص بیٹھا رو رہا تھا - اس سے پوچھا کہ کیا ہوا تجھے؟ اس نے کہا کہ میں اتنے اچھے دینی پیغام بھیجتا ہوں لیکن کسی کا جواب نہیں آتا - اسے بتایا کہ اے نادان، حضرت نوح علیہ السلام نو سو سال تک تبلیغ کرتے رہے لیکن صرف چند لوگ ایمان لائے، یہاں تک کے ان کے بیٹے نے بھی ایمان کی دعوت قبول نہیں کی اور وہ تو نبی تھے جن کا اخلاق اور ایمان کامل تھا، ہم تو خطاکار ہیں
پھر اسے کہا کہ تُو صبح چھ بجے اپنے دوست کو ایس ایم ایس کر کے دیکھ - یہ لکھیں کہ میں تجھے اپنی گاڑی میں لینے آرہا ہوں، چل بَٹ کے چنے کھانے چلتے ہیں۔ وہ فوراََ مان جائے گا اور اسی حالت میں اپنے گیٹ پر آجائے گا
بات یہ ہے کہ یہ دنیا ہے، لوگ اپنا دنیاوی فائدہ دیکھتے ہیں - جس بات سے یا جس کام سے انھیں دنیاوی فائدہ پہنچے اس پر وہ فوراََ جواب دیتے ہیں - دینی پیغام پر کم لوگ ہی جواب دیتے ہیں
No comments:
Post a Comment