Friday 6 July 2018

Nawaz Sharif - Court Decision - 6 July - احتساب عدالت کا فیصلہ



نواز شریف کے بارے میں احتساب عدالت کا فیصلہ
- ٦ جولائی، ٢٠١٨

اللہ اکبر! الحمدللہ کثیراً! آج پوری قوم کو چاہیئے کہ شکرانے کے نوافل ادا کرے۔ ایک ظالم اور فرعون آج اپنے انجام کو پہنچا۔

جس کسی نے بھی رسول اللہﷺ کی اس امانت ،مدینہءثانی، پاک سرزمین کو نقصان پہنچایا، اللہ نے اسے دنیا میں رسوا کیا ۔

جب پاناما کا مقدمہ شروع ہوا تھا تو پوری قوم پر ایک بے یقینی کی کیفیت طاری تھی۔”کچھ نہیں ہوگا“، ”ڈیل ہوجائے گی“، ”سب ڈرامہ ہے“، ”سارے ادارے ان کی جیب میں ہیں“، ”ایک اور این آر او ہوچکا ہے“، جیسی مایوسی کی باتیں ہر کوئی کررہا تھا۔ 

جو کچھ اب کی دفعہ ہوا ہے وہ پاکستان کی تاریخ میں اس سے قبل نہیں ہوا۔ایک طاقتور حکومت وقت کے ہوتے ہوئے ، اس کے اپنے وزیراعظم کے خلاف ،قومی اداروں نے سخت ترین احتساب کرکے اس کو معزول بھی کیا اور اب سزا بھی دلوائی۔ بات بظاہر ناقابل یقین تھی، مگر الحمدللہ، اللہ نے ہمارے یقین کو سچ کردکھایا۔

پاکستان کی تاریخ کے اس بہت بڑے ڈاکو کو سزا دلوانے کا کریڈٹ پاکستان سے پیار کرنے والے افراد کو جاتا ہے کہ جو ملک کے تمام اہم اداروں میں سرفروشی اور جانثاری کے ساتھ پاکستان کے دفاع میں خطرات مول لیتے رہے۔ آج ان تمام محب وطنوں کو ہم مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

تحریک انصاف کی سپریم کورٹ میں درخواست تو رجسٹرار کے دفتر سے ہی رد کردی گئی تھی۔ پھر کیا ہوا۔۔۔؟

سپریم کورٹ نے درخواست قبول بھی کرلی، جے آئی ٹی بھی بن گئی، اس میں ایف آئی اے، آئی ایس آئی اور ایم آئی کو ذمہ داری دی گئی، سپریم کورٹ نے نیب کو مقدمے کیلئے کہا۔۔۔ ان سب کا کردار ہے۔

اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ نواز شریف کو سزا دلوانے میں سب سے بڑا اور اہم ترین کردار جے آئی ٹی کا ہے۔ جے آئی ٹی کی پشت پر پاکستان کے سول اور فوجی تحقیقاتی ادارے تھے۔ ان کی پشت پر پاک فوج اور پاکستان کی سپریم کورٹ کی طاقت تھی۔جنرل راحیل، جنرل باجوہ، چیف جسٹس ثاقب نثار اصل ہیرو ہیں!!!

نیب کے جج بشیر صاحب خاص طور پر قوم کے ہیرو ہیں۔ تمام تر دباﺅ، لالچ اور دھمکیوں کے باوجود پوری استقامت، دیانت اور جرات سے انہوں نے اس مقدمے کا فیصلہ کیا۔ بے شک نیب کے دیگر درجنوں گمنام مجاہد بھی اس جدوجہد میں مبارکباد کے مستحق ہیں کہ جنہوں نے وطن سے وفاداری کا حق ادا کیا۔

جے آئی ٹی نے تنہا کام نہیں کیا تھا۔ جے آئی ٹی کے ہر فرد کے پیچھے اس کے پورے ادارے کی طاقت تھی۔ ڈی جی ایف آئی اے، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ایم آئی اور ڈی جی نیب پوری قوت کے ساتھ قوم کے ساتھ ہونیوالی اس ڈکیتی کے خلاف محاذ آراءتھے۔ ان سب کو بھی مبارکباد!

یہ بات اچھی طرح سمجھ لیں کہ نواز شریف کو سزا بارش کا پہلا قطرہ ہے، آخری نہیں۔ ابھی اس کو بھی نشان عبرت بنانے کا کام مکمل نہیں ہوا۔ اس کے بعد اب دوسروں کی بھی باری ہے، چاہے زرداری ہو، شہباز ہو، الطاف حسین ہو، اچکزئی ہو یا اسفندیار ولی۔

الحمدللہ، آج پاکستان سے کمینوں اور حرام خوروں کی سرکاری صفائی کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے۔ یہ ظالم اپنی چالیں چل رہے تھے، اور اللہ اپنی تدبیریں چل رہا تھا، اور بے شک اللہ سب سے بہتر تدبیریں چلنے والا ہے۔ دنیا میں تمام تر طاقت اور اقتدار رکھنے کے باوجود یہ بدنصیب رسوا ہوئے۔ اب دوسروں کی باری ہے، رسوا ہونے کی۔۔۔!!! 

پاکستان سدا سلامت!!! اسلام زندہ باد !!!

No comments:

Post a Comment