Imran Khan Needs To Change Himself First
ایک صاحب عمران خان کو امام حسین رضی اللہ عنہ سے ملا رہے تھے۔ انھیں میرا یہ جواب ہے:
- - - - - - - - - - - - - - - - - - - - -
آلِ رسول (صلی اللہ علیہ وآلہِ وسلم) کبھی اپنے نسب پر فخر نہیں کرتے کیونکہ اللہ تعالٰی کے نزدیک برتری کا اصل معیار نیک اعمال اور تقوٰی ہیں- لیکن الحمداللہ میں سید ہونے کے ناطے اپنے بزرگ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے ساتھ ایسی من گھڑت نسبت کبھی برداشت نہیں کر سکتا-
سیدنا حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے گھر والوں کے کردار کے بارے میں پہلے پڑھیں اور خدارا اوپرآپ نے جوکہانی لکھی ہے اس سے گریز کریں-
جو جس مقام کا اہل ہے، اسے اتنا ہی مقام دیں، نہ زیادہ مقام سے بڑھائیں اور نہ ہی مقام سے گرائیں۔ بات یہ ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ عمران خان صاحب میں بہت خوبیاں ہیں لیکن اسلام کی رُو سے خواتین کا اس طرح رات گئے مجمعے میں پردے کے بغیر شمولیت نہایت فاسق عمل ہے اور اگر عمران خان ایمان کی بات کرتے ہیں تو پہلے انھیں اس بات کا اہتمام کرنا چاہیئے کہ خواتین مغرب کے بعد مجمع میں نظر نہ آئیں- مجھے پتہ ہے کہ بہت سے لوگ اس پر “مولوی“ کا طعنہ دیں گے کیونکہ یہ آپ لوگوں کا محبوب مشغلہ ہے اور اس طرح آپ لوگ اپنے آپ کو اسلامی قوانین سے بری الزماں کر لیتے ہیں۔ اگر آپ چاہیں تو کسی اچھے اسلامی اسکالر (بلکہ اسکالرز) سے بھی مشورہ کر سکتے ہیں،
اس وقت میرے جیسے لوگ کسی بھی سیاسی پارٹی کو سپورٹ نہیں کرتے کیونکہ یہ سیاسی نظام ہی باطل ہے۔
اور بھی بہت سی باتیں ہیں لیکن ہضم نہ ہوں گی آپ کو۔ ہم سب گناہ گار ہیں لیکن ہم سب “نیا پاکستان“ بنانے کا دعوٰی نہیں کر رہے۔ حقیقی نیا پاکستان اسلام کی بنیاد پر ہی کھڑا ہو گا اور نہ ہی شوشا پر۔ دوسرا یہ کہ عمران خان کوئی نعوز بااللہ امام مہدی نہیں ہیں کہ ان کے شوشے میں ساتھ دینا ہمارا فرض ہو-
شکریہ
سید رومان احسان
سید رومان احسان
No comments:
Post a Comment