نماز کی صحیح ادائیگی
نماز کا صرف پانچ وقت پڑھنا فرض ہی نہیں بلکہ یہ بھی سیکھنا فرض ہے کہ آیا ہم نماز صحیح طریقے سے ادا کر رہے ہیں یا نہیں؟ پڑھے لکھے گھرانوں میں یہ اکثر ہوتا ہے کہ ہمیں بچپن میں جس طرح نماز سیکھائی جاتی ہے، ہم سالوں سال اسی طرح ادا کرتے رہتے ہیں- اور پھر سمجھتے ہیں کہ فرض ادا ہو گیا- لہٰذا نماز کو پھر سے سیکھنے کیلئے کسی کو تلاش کریں یا نماز پر کوئی اچھی کتاب لیں- کسی فرد سے سیکھنا ہو تو مولوی حضرات، کوئی بزرگ، کوئی خاندان کا بڑا، یا مسجد میں کسی ایسے صاحب سے بات کریں جن کا تجربہ عام لوگوں سے زیادہ ہو- پھر ان سے کھل کر بچوں کی طرح سوال کریں اور ساری نماز کے بارے میں پوچھیں۔ ایک بالغ پڑھے لکھے مسلمان کیلئے کوئی بہانہ نہیں کہ وہ اپنی نماز کے ارکان صحیح طور پر ادا نہ کرسکے- نماز دین کا ستون ہے اور ایمان کے بعد پہلا فرض- کچھ لوگوں کو اسلام کے متعلق باتیں دیر سے پتہ لگتی ہیں، انھیں اس پر شرمندہ نہیں ہونا چاہیئے بلکہ مرتے دم تک اپنے آپ کو اسلام کا طالب علم خیال کرنا چاہئیے- اللہ تعالٰی ہمیں ایمان میں استقامت دے - آمین
طالبِ دُعا
سید رومان اِحسان
No comments:
Post a Comment