Saturday, 29 June 2019

PAK-INDIA - بھارت اور پاکستان میں امن



بھارت اور پاکستان میں امن

پاکستان میں ایک طبقہ یہ فکر اور سوچ رکھتا ہے کہ اگر بھارت اور پاکستان میں امن قائم ہوجائے تو اس سے پاکستان کی بہت ساری مشکلات کم ہوجائیں گی، ہم اپنا دفاعی بجٹ کم کرسکیں گے، ترقی تعلیم اور صحت پر زیادہ خرچ کرسکیں گے، دودھ اور شہد کی نہریں بہنے لگیں گی۔

ظاہراً تو یہ سوچ بڑی مثبت نظر آتی ہے، مگر المیہ یہ ہے کہ یہ ایک ایسے کم علمی پر مبنی مفروضے کی بنیاد پر ہے کہ جس کا حقیقت کی دنیا میں کوئی وجود سرے سے ہے ہی نہیں۔

جیسے کوئی شخص یہ کہے کہ اگر ہم مریخ پر کھیتی باڑی کرکے فصلیں اگا لیں، تو پاکستان میں غلے کی کمی کو پورا کرسکتے ہیں۔

سوچ تو مثبت ہے، مگر۔۔۔۔

اس ازلی ابدی تاریخی حقیقت کو جان لیں کہ پاکستان اور بھارت میں اب کبھی امن قائم نہیں ہوسکتا۔ ہندو صیہونی اس وقت طاقت اور حکومت کے نشے میں بدمست ہاتھیوں کی طرح چنگھاڑ رہے ہیں، مسلمانوں کے خون سے ہر روز ہولی کھیلی جارہی ہے اور ”اکھنڈ بھارت“ کے راستے میں ہر رکاوٹ کو ٹکریں ماررہے ہیں۔

نریندر مودی کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد اب تو اندھے، گونگے اور بہروں کو بھی نظر آجانا چاہیے کہ اب پاکستان کو فیصلہ کن جنگ کی تیاری کرنی ہے، خیر سگالی کے مظاہروں کی نہیں۔

آج کے ہندو صیہونی فاشسٹ اور نازی بھارت سے امن کی خواہش کرنا پرلے درجے کی خودفریبی اور قوم سے غداری ہے۔

کسی سیانے نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ : ” تم نے جنگ سے بچنے کیلئے ذلت و رسوائی کا راستہ اختیار کیا، مگر اب تمہارے نصیب میں جنگ بھی ہے اور ذلت و رسوائی بھی۔“

پاکستان کے حکمرانوں سے ہم صرف اتنا کہیں گے کہ جس غزوہ ہند کی بشارت سیدی رسول اللہﷺ نے عطا فرمائی ہے، اس سے بچنے کیلئے ذلت و رسوائی کا راستہ اختیار نہ کرنا۔

No comments:

Post a Comment