Wednesday, 5 September 2018

عمران خان صاحب اور پی ٹی آئی کے راہنماوں کے نام کھلا خط


عمران خان صاحب اور پی ٹی آئی کے راہنماوں کے نام کھلا خط

خان صاحب ہماری عقل شریعت اور وحی کے تابع ہے نا کہ اپنی خواہشات اور نظریات کے- قادیانیوں کے بارے ہم مذہبی لوگ جو نظریات رکھتے ہیں اسکی وجہ خالصتا شریعت محمدیہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور وحی الہی کی پیروی ہے - آپ کے درباری اور حواری جن کی موٹی عقل میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احکامات اگر نہیں آتے تو اس میں ہمارا قصور نہیں اور وہ بیس کروڑ مسلمانوں کو ایک آن میں شدت پسند بنانے پر تلے ہیں- انکو ہوش کے ناخن لینے کا کہیں - مختصرا آپ کو سمجھانا چاہتا ہوں کہ قادیانیوں اور عام اقلیتوں میں فرق کیا ہے

ہم ایک عرصہ سے عیسائی ہندو سکھوں اور دیگر مذاہب کے ساتھ اس ملک میں رہ رہے ہیں اور ایک دوسرے کی خوشی غمی میں شریک بھی ہوتے ہیں - ہم نے کبھی ستر برس میں انکے خلاف اسطرح کے جذبات کا اظہار کیوں نہیں کیا فرق یاد رکھیں اقلیتوں کے آئین میں حقوق واضح ہیں لیکن اقلیتوں کے نا کہ مرتدوں زندیقوں اور غداروں کے

جی بالکل قادیانی مرتد اور زندیق ہونے کے ساتھ خاص طور پر مملکت خداداد پاکستان کے غدار ہوتے ہیں - وجہ سن لیں ہر قادیانی کلمہ طیبہ پڑھ لینے اقرار رسالت کر لینے کے بعد ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ختم نبوت کا منکر ہوتا ہے جس کی وجہ سے شرعی طور پر وہ مرتد ہو جاتا ہے اور اسلامی ریاست تو مرتدوں کی سر کوبی کرتی ہے یا کم از کم جلا وطن کرتی ہے - اگر آپ قادیانیوں کو اقلیتوں کے حقوق دلوانا چاہتے ہیں تو اس کا ایک ہی حل ہے وہ خود کو غیر مسلم کافر تسلیم کریں - پاکستان کے آئین کے تحت ان پر جو پابندیاں لگی ہیں انہیں بھی تسلیم کریں اور حقیقت یہ ہے کہ اس ریاست کے آئین و قانون کو وہ سرے سے نہیں مانتے - گویا وہ شریعت محمدی کے بھی غدار ہوتے ہیں اور آئین پاکستان کے بھی غدار - کیا کسی غدار کو عہدہ دیا جاتا ہے؟ یہ ایک بنیادی بات آپ کو اور آپ کے لیڈروں کو سمجھانا مقصود ہے؟ اللہ کرے آپ کو یہ بات سمجھ آ جائے- اس غدار مذہب و ملت کو اتنی اہمیت مت دیں کہ اس کے بغیر پاکستان کی معیشت نہیں چل سکتی - اسکو ضد مت بنائیں اور فی الفور اسکو ہٹا دیں - ہم نہیں چاہتے کہ آپ کی حکومت ابتدائی دنوں میں ہی کسی مذہبی تنازعہ یا بحران کا شکار ہو جائے - ہم آپکو وقت دینا چاہتے ہیں تا کہ عوام خود فیصلہ کر سکے کہ آپ کے وعدے سچے ہیں یا نہیں- 

امید کرتا ہوں کہ ہماری بات آپ احباب کی سمجھ میں آجائے گی

حافظ ہشام الہی ظہیر

No comments:

Post a Comment